عمران خان کو لانچ کرنے کے باوجود مرضی کے نتائج حاصل نہیں ہوئے تو پس پردہ طاقت نے کیا فیصلہ کرلیا ؟ جان کر آپ ساری کہانی سمجھ جائیں گے
سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کے الزامات نواز شریف کے اندر کا خوف اور وہم ہے،یہ موسم کنگز پارٹی بنانے کا ہے، اس دفعہ ایک نہیں کئی کنگز پارٹیاں بنتی نظر آرہی ہیں، کنگز نے اپنی پارٹیاں تبدیل کرلی ہیں اور اب نواز شریف اس کنگز پارٹی کا حصہ نہیں ہیں،
جبری گمشدگیوں کے دوران انتخابات بھی گمشدہ ہوتے نظر آرہے ہیں، عوا م کو شفاف انتخابات میں رائے دینے کا موقع ان سے چھینا جارہا ہے، آصف زرداری جب تک زندہ ہیں وہی پیپلز پارٹی کو کنٹرول کریں گے،انتخابات کے بعد ڈرائیونگ سیٹ پر آصف زرداری ہوں گے مگر اسٹیئرنگ انہیں ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھانے والوں کے ہاتھ میں ہوگا، ووٹرز عوامی نمائندوں کے پارلیمنٹ میں نہ جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہیں، عمران خان کی اچانک مقبولیت اور 2013ء میں پیپلز پارٹی کا صفایا بھی دراصل ووٹرز کا ردعمل ہی تھا۔ عمران خان کو لانچ کرنے کے باوجود مرضی کے
نتائج نہیں ملے تو آصف زرداری کا سہارا لینا پڑا۔ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، حسن نثار، حفیظ اللہ نیازی، شہزاد چوہدری، امتیاز عالم اور ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال جس الیکشن میں یکساں مواقع نہ ملیں وہ قابل قبول نہیں، نوازشریف، سابق وزیراعظم کے انتخابات سے قبل دھاندلی کے الزامات کی وجہ کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ نواز شریف خود انتخابات سے قبل دھاندلی کی پیداوارہیں، نواز شریف جن کا لاڈلا تھا وہ اب غیرجانبدار ہوگئے ہیں، نواز شریف کا رونا دھونا تو ابتداء ہے ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔
مظہر عباس کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل جنوبی پنجاب صوبہ اور کالا باغ ڈیم جیسے نعرے لگانا معمول کی بات ہے، یہ موسم کنگز پارٹی بنانے کا ہے، اس دفعہ ایک نہیں کئی کنگز پارٹیاں بنتی نظر آرہی ہیں، کوئی قوت غیرجانبدار نہیں ہوئی صرف کنگز نے اپنی پارٹیاں تبدیل کرلی ہیں اور اب نواز شریف اس کنگز پارٹی کا حصہ نہیں ہیں۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ نواز شریف کو الیکشن میں یکساں مواقع نہ ملنا ثانوی بات ہوگئی ہے ،اصل میں تو دو بڑے اداروں کی ساکھ زمیں بوس ہورہی ہے، عمران خان کو لانچ کرنے کے باوجود مرضی کے نتائج نہیں ملے تو آصف زرداری کا
سہارا لینا پڑا، سپریم کورٹ نے اچھا کیا کہ پنجاب کی حد تک حکومت خود سنبھال لی ہے، نواز شریف کو ہٹانے کے خواہشمندوں میں فقر فاقہ پڑا ہوا ہے۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی سیاست ختم ہونے کے قریب ہے، نواز شریف اور ن لیگ کے پاس شور مچانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، نواز شریف غلط مشوروں پر عمل کر کے ملک میں اکیلے ہوتے
جارہے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے تو لڑ کر نئی پارٹی بنائی تھی نواز شریف کچھ سہاروں سے سیاست میں پنپ کر آخر وقت میں نظریاتی ہوئے۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کے الزامات نواز شریف کے اندر کا خوف اور وہم بول رہا ہے،نواز شریف کو تو خود اقتدار میں آتے ہی دھاندلی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔امتیاز عالم نے کہا کہ ملک میں جبری
گمشدگیوں کے دوران انتخابات بھی گمشدہ ہوتے نظر آرہے ہیں، عوا م کو شفاف انتخابات میں رائے دینے کا موقع ان سے چھینا جارہا ہے، سیاستدانوں کی موقع پرستیاں ہی انہیں یہ دن دکھاتی ہیں، اگلے انتخابات ملک میں بڑا سیاسی بحران پیدا کریں گے۔