لاہور کے پوش علاقے میں نوجوان اور لڑکی نیم برہنہ حالت میں گرفتار، پولیس تھانے لے جانے کی کوشش تو اہلکاروں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟
غالب مارکیٹ کے علاقہ ایل ڈی اے پارک کے قریب پرائیویٹ گاڑی میں خاتون کے ساتھ فحش حرکات کرنے والے نوجوان کو گشت کے دوران چیک کرنے والے پولیس اہلکاروں کو کار سوار نوجوان کے فون پر آنے والے ساتھیوں نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے سرکاری اسلحہ ، موبائل فون ، وائرلیس سیٹ چھیننے کے بعد زبردستی اپنی پرائیویٹ گاڑی میں ڈال کر اغواء کر کے فرار ہوگئے۔
روزنامہ ایکسپریس کے مطابق تھانہ غالب مارکیٹ میں درج ہونے والے مقدمہ کے مطابق پولیس اہلکار ندیم اقبال ، عثمان مشتاق، عثمان سعید علاقہ میں معمولی کا گشت کررہے تھے ، ایف آئی آر کے مطابق اس دوران ایل ڈی اے پارک غالب مارکیٹ کے قریب پولیس نے ایک سفی رنگ کی گاڑی کو چیک کیا جس میں ایک نوجوان اور ایک خاتون نیم برہنہ حالت میں مبینہ طور پر غلط حرکات کر رہے تھے اہلکاروں نے ان کو چیک کیا اور تھانے جانے کے لیے کہا جس پر مبینہ طور پر شراب کے نشہ میں دھت نوجوان نے مزاحمت شروع کردی اور موبائل فون سے کال کر دی۔
مقدمہ مدعی پولیس اہلکار ندیم اقبال کے مطابق اس نے دوسرے اہلکار عثمان سعید کو کہا کہ اپنے موبائل فون سے ان کی ویڈیو بنانا شروع کرو جبکہ دیگر اہلکار انہیں تھانے لے جانے کی کوشش کرنے لگے ، اسی دوران دو گاڑیاں آئیں جن میں چار افراد تھے ایک گاڑی کا نمبر ایل ای ایف 4968جبکہ دوسری گاڑی کا نمبر ایل ای ایم 7808 تھا، چاروں افراد نے گاڑیوں سے نکل کر مزاحمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا کر سرکاری اسلحہ چھین لیا اور اہلکاروں عثمان مشتاق،
عثمان سعید کو زبردستی گاڑیوں میں ڈال کر اغوا کر کے لے گئے جبکہ کار سوار نوجوان خاتون کو لیکر فرار ہوگیا۔ پولیس اہلکار ندیم اقبال کی مدعیت میں تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی، پولیس ذرائع کے مطابق بااثر ملزمان کا تعلق تحریک انصاف کے صوبائی وزیر سے ہے تاہم آج شواہد مکمل ہونے کے بعد اس بات کی تصدیق ہوجائے گی۔ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ تھانہ غالب مارکیٹ رابطہ پر ڈیوٹی افسر نے مقدمہ کی تصدیق کرتے