ہسپتال میں لڑکے کی پیدائش، ڈاکٹروں نے اس کے تولیدی اعضاءہی کاٹ دئیے، یہ کیوں کیا؟ غلطی سے نہیں بلکہ۔۔۔ وجہ جان کر آپ کے واقعی ہوش اُڑجائیں گے
بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے ایک ہسپتال میں خاتون کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی اور ڈاکٹروں نے بچے کے جنسی اعضاءہی کاٹ ڈالے، جس کی وجہ ایسی سنگدلانہ تھی کہ سن کر ہی آدمی ہوش کھو بیٹھے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق گڑیا دیوی نامی خاتون کو دردِ زہ کے باعث ریاستی دارالحکومت رانچی کے ’اوم کلینک‘ لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے زیادہ پیسے بٹورنے کے لیے کہا کہ سب سے پہلے
خاتون کے ٹیسٹ کرنے پڑیں گے۔ شوہر کے اجازت دینے پر انہوں نے فرضی ٹیسٹ کیے اور انہیں بتایا کہ ان کے ہاں بیٹی پیدا ہونے والی ہے لیکن اس کے لیے آپریشن کرنا پڑے گا ورنہ زچہ بچہ کی زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کے شوہر نے انہیں آپریشن کی بھی اجازت دے دی ، جس میں خاتون نے بیٹے کو جنم دیا۔ اب ان بدبخت ڈاکٹروں نے اپنے جعلی ٹیسٹ میں بولے گئے جھوٹ کو سچ ثابت
کرنے اور لڑکے کو لڑکی بنانے کے لیے اس کے جنسی اعضاءکاٹ ڈالے جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔چھتر پولیس کا کہنا تھا کہ ”ڈاکٹروں نے یہ سفاکیت محض اضافی رقم حاصل کرنے کے لیے کی، جن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔“