’’اس لڑکے نے یونیورسٹی کے پہلے دن میرا ریپ کیا اور پھر اگلی صبح فون کر کے کہنے لگا کہ۔۔۔۔‘‘
برطانیہ میں ایک یونیورسٹی کے طالب علم نے ساتھی طلباء و طالبات کے لیے ایک پارٹی کا اہتمام کیا اور پھر پارٹی میں موجود ایک لڑکی کے ساتھ ایسا غیر اخلاقی سلوک کر ڈالا کہ سن کر شیطان بھی شرما جائے۔ میل آن لائن کے مطابق سسیکس یونیورسٹی کے 22سالہ طالب علم لیام ایلن نے یونیورسٹی میں نئے آنے والے درجن بھر طلباء و طالبات کو پارٹی میں بلایا۔ انہوں نے شہر کی سیر کی اور شراب خانے بھی گئے۔ وہاں متاثرہ لڑکی نے شراب پی لی اور اس کے حواس کھو دینے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لیام اسے اس کے فلیٹ پر چھوڑنے گیا اور وہاں اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
اگلے روز متاثرہ لڑکی نے پولیس کو رپورٹ کردی جس نے لیام کو گرفتار کرکے لیویس کراؤن کورٹ میں پیش کر دیا۔ لڑکی نے عدالت میں بتایا کہ ’’میں بہت زیادہ شراب پی لینے کے بعد اپنے فلیٹ کا راستہ ہی بھول گئی تھی جس پر لیام مجھے ڈراپ کرنے آیا۔ وہ مجھے گاڑی سے پکڑ کر فلیٹ میں لایا اور اندر آتے ہی مجھے نیچے گرا دیا اور جنسی زیادتی کر ڈالی۔ میں نے اسے اپنے اوپر
سے ہٹانے کے کوشش کی لیکن میں اس قدر نشے میں تھی کہ مزاحمت نہ کر سکی۔یونیورسٹی آنے کے پہلے دن ہی اس نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اگلے دن فون کرکے کہنے لگا کہ میں تنہائی کا شکار تھا اور تم ایک خوبصورت لڑکی تھیں۔ میں نے تمہارے ساتھ سونے کے لیے ایک چال چلی تھی لیکن تم اپنی رضامندی دینے کے قابل تھیں۔‘‘دوسری طرف لیام نے لڑکی کے الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ عدالت میں مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔