نوجوان لڑکی نے 14 سالہ لڑکے کی انتہائی شرمناک خواہش پوری کی تو سزا کے طور پر ملک سے ہی باہر نکال دیا گیا
میں مقیم ایک نوجوان ہسپانوی خاتون پروفیشنل کلینیکل ہپنوتھراپسٹ کے طور پر اچھی بھلی باعزت اور خوشخال زندگی گزار رہی تھی لیکن اس کی بدقسمتی دیکھئے کہ بیٹھے بٹھائے ایک ایسا شیطانی فعل کر ڈالا کہ جس کی پاداش میں سب کچھ گنوا بیٹھی۔ نجانے کیونکر اس کے ذہن پر شیطان سوار ہو گیا اور اس نے ایک نوعمر لڑکے کے ساتھ بے حیائی کا ارتکاب کر کے دنیا بھر میں خود کو رسوا کر لیا جبکہ سزا کے طور پر اُسے امریکا سے نکالنے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق یہ خاتون 28سالہ سارہ میک گل ہے جسے اپریل کے مہینے میں فلوریڈا سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 14 سالہ لڑکے نے انٹرنیٹ کے ذریعے سارہ سے رابطہ کیا جس کے بعد ایک ہوٹل میں ان کی ملاقات ہوئی۔ لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ اس کے سب دوست جسمانی تعلق استوار کر چکے تھے لیکن وہ تاحال کنوارہ تھا اور کسی سے تعلق استوار کرنے کو بے تاب تھا۔ انٹرنیٹ پر جسم فروش خواتین کی تلاش کے دوران کسی طرح اس کا رابطہ سارہ سے ہو گیا اور اس نے ملاقات کے لئے لڑکے کو ایک ہوٹل میں بلا لیا۔ اورلینڈو شہر کے ہوٹل میں مختصر ملاقات کے بعد سارہ نے لڑکے سے جسمانی تعلق استوار کر کے اس کی خواہش پوری کر دی۔
پولیس کے مطابق لڑکے کے والد کو اپنے بیٹے کی مشکوک حرکات کا علم ہوا تو اس نے پوچھ گچھ کی جس پر لڑکے نے سب کچھ اسے بتا دیا۔ والد کی شکایت پر پولیس نے سارہ کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا تھا۔ بدھ کے روز اورنج کاؤنٹی کورٹ ہاؤس اورلینڈو کی جانب سے فیصلہ سنایا گیا کہ نوعمر لڑکے سے جسمانی تعلق استوار کرنے کے جرم میں سارہ کو امریکا سے بے دخل کر دیا جائے۔
عدالتی کاروائی کے دوران ملزمہ آنسو بہاتی رہی اور اس بات پر پچھتاوے کا اظہار کرتی رہی کہ اس نے کم عمر لڑکے کے ساتھ جنسی تعلق استوار کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ اسے بالکل اندازہ نہیں ہو سکا کہ لڑکا چھوٹی عمر کا ہے۔ اس سے پہلے پولیس کو اُس نے بتایا تھا کہ وہ لڑکے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر رہی تھی اور وہ اسے چھونا چاہتا تھا۔ یوں بات بڑھتی چلی گئی اور بالآخر انہوں نے تمام حدیں پھلانگ کر لیں۔