لیاری میں قانون نافذ کرنے والوں کی کارروائی، وقار ذک کو ٦ گولیاں لگیں لیکن ان کے ٢ سالہ بچے کی موت کیسے ہوئی؟؟؟
کراچی کے علاقے لیاری کے علی محمد محلہ میں آج مارے جانے والے بدنام زمانہ لیاری گینگ وار سرغنہ غفار ذکری کو 6 گولیاں لگیں۔غفار ذکری کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غفار ذکری کو بازو، سینے، پیٹ اور ٹانگ پر گولیاں لگیں،تمام گولیاں بڑے ہتھیار کی ہیں۔
جیو نیوز کے مطابق ایم ایل رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غفار ذکری کے جاں بحق ہونے والے بچے کو 2 گولیاں لگی ہیں، جبکہ اس کے ساتھی زاہد کے سر پر ایک گولی لگی ہے۔میڈیکو لیگل آفیسر سول ہسپتال کے مطابق ہسپتال لائے گئے 5 افراد میں سے 3 افراد ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔واضح رہے کہ حساس اداروں کی نشاندہی پر لیاری کے علی محمد محلہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے دوران گینگ وار کا مطلوب ترین ملزم غفار ذکری مقابلے کے بعد اپنے ساتھی زاہد چھوٹو عرف بجلی سمیت مارا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی سندھ امیر شیخ کے مطابق غفار ذکری کے سر پر 25 لاکھ روپے انعام رکھا گیا تھا، فائرنگ کے تبادلے میں غفار ذکری کا کمسن بیٹا بھی جاں بحق ہوگیا، جسے ملزمان نے پولیس سے بچاﺅ کے لیے ڈھال بنایا ہوا تھا۔ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے دوران گینگسٹرز نے دستی بموں سے حملے کیے، واقعے کے دوران سب انسپکٹر اور پولیس کانسٹیبل شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، سب انسپکٹر اللہ دتہ کی حالت تشویشناک ہے۔ہلاک ملزمان کے قبضے سے ایس ایم جی ، دستی بم، آوان بم، درجنوں گولیاں اورمیگزین برآمد ہوئی ہیں، غفار ذکری اغوا برائے تاوان، قتل اور ڈکیتیوں کی سو سے زائد وارداتوں میں مطلوب تھا۔
کراچی آپریشن کے بعد غفار ذکری روپوش ہوگیا تھا، رحمان ڈکیت، عذیر بلوچ، ارشد پپو اور بابا لاڈلہ کے بعد غفار ذکری گینگ وار کا اہم کردار تھا۔غفار ذکری کے خلاف لیاری، اولڈ سٹی ایریا، ماڑی پور اور بلدیہ کے مختلف تھانوں میں سنگین نوعیت کے متعدد مقدمات درج ہیں۔