حکومت نے لوڈ شیڈنگ سے ستائے پاکستانیوں کو ایک اور زور دار جھٹکا دے دیا

بجلی کی قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 35 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری جولائی کے فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔ نیپرا کے فیصلے سے صارفین پر ساڑھے چار ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے مطابق جولائی میں بجلی کی ریفرنس پرائس چار روپے 98 پیسے فی یونٹ رہی اور تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت پانچ روپے 60 پیسے فی یونٹ تھی۔ جولائی میں ہائیڈل سے 28.30 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ کوئلے سے 12.63 فیصد اور فرنس آئل سے 9.34 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

سی پی پی اے کا کہنا ہے جولائی میں گیس سے 14.87 فیصد اور آرایل این جی سے 24.51 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے جبکہ ایٹمی توانائی سے 5.35 فیصد اور ہوا سے 3.12 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

پاور کمپنیوں نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جولائی میں استعمال ہونے والی بجلی کی قیمتون میں 62 پیسے اضافے کی درخواست دی تھی۔ ملک بھر کی پاور کمپنیوں کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 62 پیسے اضافے کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جون کے مہینے میں دیے گئے ٹیرف کے مقابل بجلی 62 پیسے فی یونٹ مہنگی پیدا ہوئی ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.