4 سال قبل لاپتہ ہونے والا ملائیشین ائیرلائن کا مسافر طیارہ ایم ایچ 370 تو آپ کو یاد ہوگا، اب اس کو تلاش کرتے کرتے سائنسدانوں کو سمندر کی تہہ میں ایسی چیز مل گئی کہ پوری دنیا دنگ رہ گئی
ملائیشین ائرلائن کی پرواز MH370 کو لاپتہ ہوئے چار سال سے زائد عرصہ گزر گیا ہے۔ اس دوران اس ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی اور بحر ہند سے لے کر بحرالکاہل تک ہزاروں مربع میل کے سمندری علاقے کو چھانا گیا لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔ چار سال قبل لاپتہ ہونے والی اس بدقسمت پرواز کا ملبہ تو اب تک نہیں ملا البتہ دو صدیاں قبل لاپتہ ہونے والی ایک ایسی چیز ضرور مل گئی ہے جس کے ملنے کی توقع کسی کو بھی نہیں تھی۔
پرواز ایم ایچ 370 دوسوانتالیس مسافروں کو لے کر کوالالمپور سے بیجنگ جارہی تھی جب آٹھ مارچ 2014ءکے روز یہ بحرہند کے اوپر لاپتہ ہوگئی۔ اس پرواز کا ملبہ تلاش کرنے کی اب تک کی تمام کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ پرواز ایم ایچ 370 کا ملبہ تو نہیں مل سکا لیکن سرچ ٹیموں کو حال ہی میں بحرالکاہل کی تہہ میں دو عدد دیو قامت ڈھانچے ملے ہیں جو ایک دوسرے سے 22میل کی دوری پر سمندر کی تہہ میں پڑے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ انیسویں صدی کے دور سے تعلق رکھنے والے وہ برطانوی تجارتی بحری جہاز ہیں جن کے لاپتہ ہونے کا ذکرتاریخ کی کتابوں میں ملتا ہے لیکن آج تک کسی کو معلوم نہیں تھا کہ یہ کس جگہ غرق ہوئے۔ یہ بحری جہاز کوئلہ لے کر جارہے تھے لیکن معلوم نہیں کیونکر سمندر کی تہہ میں غرق ہوگئے۔ دونوں ڈھانچے آسٹریلیا کے ساحل سے تقریباً 1429ءمیل کی دوری پر ملے ہیں۔خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ ان بحری جہازوں پر ملاحوں کے ساتھ ان کے اہلخانہ بھی محو سفر تھے جو سب کے سب سمندر کی لہروں کی نظر ہو گئے۔