’4 سال قبل لاپتہ ہونے والا ملائیشین ائیرلائن کا طیارہ MH370 تباہ نہیں ہوا تھا بلکہ ہائی جیک کر کے اس ملک لے جایا گیا تھا‘ ایسا دعویٰ سامنے آگیا کہ دنیا دنگ رہ گئی
چار سال قبل آج ہی کے دن ملائیشیا کے دارالحکومت کوالا لمپور سے چینی دارالحکومت بیجنگ جانے والی پرواز MH370 پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی۔ اس طیارے کا کہیں ملبہ ملا اور نا اس کے 239 مسافروں کا آج تک کچھ پتہ چل سکا۔ چار سال گزرنے کے بعد اب اچانک یہ حیرتناک دعوٰی سامنے آ گیا ہے کہ یہ طیارہ تباہ نہیں ہوا تھا بلکہ اسے شمالی کوریا نے غائب کر دیا۔
سوشل میڈیا پر یہ دعوٰی کرنے والے گروپوں کا کہناہے کہ طیارے میں اتنا ایندھن موجود تھا کہ یہ اپنی آخری لوکیشن سے مزید تین ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ تک پہنچ سکتا تھا۔ طیارے کے روٹ کے بارے میں راڈار سے حاصل ہونے والی معلومات سے بھی پتہ چلتا ہے کہ آخری اطلاعات کے مطابق یہ اپنے روٹ سے ہٹ کر شمالی کوریا کی جانب مُڑا تھا۔ یہ معلومات طیارے کے لاپتہ ہونے سے کچھ لمحے پہلے ملی تھیں او راس کے بعد طیارے کا رابطہ کنٹرول ٹاﺅر سے منقطع ہوگیا تھا۔
اس نظریے پر یقین رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اس سے پہلے بھی کچھ طیاروں کو ہائی جیک کر چکا ہے، جن میں سے سب سے مشہور واقعہ جنوبی کوریا کی قومی ائیرلائن کی پرواز YS-11 کی ہائی جیکنگ کا ہے۔ کہا جاتاہے کہ اس طیارے کو 11دسمبر 1969ءکے روز شمالی کوریا کے ہائی جیکروں نے ہائی جیک کیا تھا اور اسے دارلحکومت پیانگ یانگ کے ائرپورٹ پر اتارا گیا تھا۔ اس پرواز کے 51 مسافروں میں سے 39کو رہا کردیا گیا تھا لیکن باقی شمالی کوریا میں ہی رہے او ربعد میں ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔