ہنی مون منانے گئی دلہن کو شوہر نے ہوٹل کے کمرے میں دانتوں سے جسم پر ایسی جگہ کاٹ لیا کہ موقع پر ہی موت ہوگئی، ایسا کیا کیا؟ جان کر ہی انسان کانپ اُٹھے

شادی اور ہنی مون کے دن کسی بھی لڑکے یا لڑکی کے لیے زندگی کے یادگار ترین دن ہوتے ہیں لیکن ایک برطانوی خاتون کو اس کے ہنی مون پر شوہر نے ایسی خوفناک موت مار ڈالا کہ سن کر ہی آدمی کانپ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق 32سالہ صوفی ڈینن نامی خاتون کی بیلجیئم کے 35سالہ شخص وینڈے وائیور نامی شخص، جو بیلجیئن آرمی میں کمانڈو رہ چکا تھا، سے دوستی ہو گئی

اور وہ گزشتہ کئی مہینوں سے ایک ساتھ رہ رہے تھے۔ اس دوران صوفی چار ماہ کی حاملہ ہو گئی جس پر دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا اور صوفی کے خاندان والوں کی تمام تر ناراضی کے باوجود انہوں نے شادی کر لی اور ہنی مون پر مصر کے سیاحتی علاقے شرم الشیخ چلے گئے۔

رپورٹ کے مطابق شرم الشیخ جانے کے چند دن بعد ہی صوفی کی ہوٹل کے باتھ روم سے لاش برآمد ہو گئی، جو دو دن پرانی ہونے کی وجہ سے کافی خراب ہو چکی تھی۔ پولیس کو صوفی کے شوہر وینڈے نے اپنی بیوی کی موت کی اطلاع دی تھی۔ جب پولیس نے صوفی کے پورے جسم پر زخموں کے نشانات دیکھے تو انہوں نے وینڈے کو گرفتار کر لیا اور تفتیش شروع کر دی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معلوم ہوا کہ صوفی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے نازک اعضاءسمیت جسم کے متعدد حصوں پر دانتوں سے بری طرح کاٹا گیا تھا اور پیٹ میں لاتیں ماری گئی تھیں۔ وینڈے

نے بھی دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا جس پر اب مصری عدالت نے اسے 25سال قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا ہے۔ صوفی کے والد کا کہنا تھا کہ ”صوفی کو شادی سے پہلے بھی وینڈے تشدد کا نشانہ بناتا تھا، جس کی وجہ سے ہم اس شادی کے مخالف تھے۔ شادی کے روز بھی اس کے چہرے پر تشدد کے نشانات تھے۔ میں نے اسے منع کیا تھا کہ وہ وینڈے کے ساتھ

ہنی مون پر نہ جائے۔ میں نے اسے بتایا تھا کہ اگر وہ ہنی مون پر گئی تو مجھے خدشہ ہے کہ واپس نہ آ پائے گی۔ آخر میرا خدشہ درست ثابت ہوا اور وینڈے نے اسے ہنی مون کے دوران ہی خوفناک موت مار دیا۔ اس کی موت کا صدمہ ہم کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔“

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.