شہری کے مرنے کے بعد بینک اکاؤنٹ کھل گئے، اربوں روپے کا لین دین
مردہ شخص کے نام پر 4 بینک اکاؤنٹس میں ساڑھے 4 ارب روپ کی لین دین کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فالودہ بیچنے والے، رکشے والے اور سرکاری ڈرائیور کے بعد اب دنیا فانی سے کوچ کرجانے والے شخص کے نام پر کھلے 4 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپوں کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔
شادمان ٹاؤن کا رہائشی محمد اقبال انصاری 9 مئی 2014 کو کراچی شہید ملت روڈ پر واقع ایک اسپتال میں انتقال کرگیا تھا، اور اس کی تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوئی تھی۔ اقبال انصاری کی موت کے بعد اس کے نام سے سمٹ اور سندھ بینک سمیت 3 بینکوں میں 4 اکاؤنٹس کھولے گئے اور ان بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 4 ارب 60 کروڑ کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر قائم جے آئی ٹی نے منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والے بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگانے کے لئے مرحوم کو طلبی نوٹس بھیجا تو انکشاف ہوا کہ اقبال انصاری کو فوت ہوئے تقریباً ساڑھے 4 سال ہوگئے ہیں اور تمام بینک اکاؤنٹس اس کے مرنے کے بعد ہی کھلے اور اربوں روپے کا لین دین ہوا۔