وہ معروف ماڈل جس کا نوجوان پر دل آگیا، لیکن اس نے انکار کردیا تو اسے گن پوائنٹ پر اغواءکیا، اور پھر برہنہ حالت میں اسے باندھ کر۔۔۔ ایسا واقعہ کہ ہر مرد کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا

کسی اوباش مرد کے ہاتھوں کسی عورت کے اغواءکا واقعہ کوئی انہونی بات نہیں لیکن امریکی ریاست یوتاہ میں چند دہائیاں قبل اغواءکا ایک ایسا عجب واقعہ پیش آیا جس کی کوئی دوسری مثال ڈھونڈنا ناممکن نہیں تو بہت مشکل ضرور ہو گا۔ یہ چالیس سال قبل کی بات ہے کہ امریکی ریاست وایﺅمنگ کی ملکہ حسن قرار پانے والے خوبرو ماڈل جوائس میکینی کی اتفاقیہ ملاقات 19 سالہ نوجوان کرک اینڈرسن سے ہو گئی۔ کرک کے چھ فٹ چار انچ قد اور دلکش خد و خال نے جوائس کے دل کو ایسا گھائل کیا کہ وہ دیکھتے ہی اس پر فدا ہو گئی۔

اب اتفاق کچھ یوں ہوا کہ کرک ایک عیسائی مبلغ تھا اور اسے جوائس جیسی حسینہ میں بھی کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ اس کی اداﺅں کو نظر انداز کرتا ہوا اپنی راہ ہو لیا اور کچھ ہی عرصے میں نجانے کہاں سے کہاں پہنچ گیا۔ دوسری جانب جوائس کے لئے اسے اپنے دل سے بھلانا بالکل ناممکن ہو چکا تھا۔ اس کی بے قراری اتنی بڑھی کہ اس نے پرائیویٹ سراغ رسانوں کی مدد حاصل کر کے معلوم کیا کہ وہ کہاں ہے۔ پھر وہ سینکڑوں میل کا سفر کر کے اس کے پیچھے پہنچی اور اسے اغواءکروا لیا۔

جوائس نے کر ک کو ایک تفریحی مقام پر واقع الگ تھلک گھر کے بیڈ روم میں قید کیا اور بیڈ پر زنجیروں کے ساتھ باندھ کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس نے نوجوان کا پاجامہ کھینچ کر پھاڑ ڈالا اور زبردستی اس کے ساتھ بوس و کنار کرتی رہی۔ کرک نے بھی جب دیکھا کہ فرار کا کوئی راستہ نہیں تو جوائس کے ساتھ جسمانی تعلق استوار کرنے پر تیار ہو گیا۔ اس نے یہ وعدہ بھی کیا کہ اگر

جوائس اسے آزاد کر دے تو وہ اس کے ساتھ شادی بھی کر لے گا۔ اس وعدے پر جوائس نے اسے آزاد کر دیا لیکن چھوٹتے ہی وہ قریبی پولیس سٹیشن جا پہنچا اور اپنے ساتھ پیش آنے والا سارا ماجرا بیان کر دیا۔

چند دن بعد جوائس کو اغواءکے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ان دنوں امریکی قانون میں عورت کے ہاتھوں مرد کے ریپ کے متعلق کوئی سزا نہیں تھی لہٰذا تین ماہ بعد جوائس کو رہائی مل گئی۔ اس کہانی کا ایک اور پہلو بھی ہے جسے جوائس نے تو بار بار بیان کیا لیکن میڈیا نے کبھی اس پر توجہ نا دی۔ جوائس کا کہنا تھا کہ اینڈرسن اپنی مرضی سے اس کے ساتھ گیا تھا لیکن بعد ازاں اس نے اپنے چرچ کی جانب سے سخت کاروائی کے خوف سے اپنے اغواءکی جھوٹی کہانی بنائی اور سارا الزام اس پر ڈال دیا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.