مریم نواز خاموش ہیں مگر انکا سوشل میڈیا ابھی بھی پاکستانی اداروں کے خلاف پوری طرح متحرک ہے: سعد رسول کا دعویٰ

مریم نواز اور نواز شریف کی پر اسرار خاموشی نے سب کو حیران کر رکھا تھا مگر وہ خاموش کیوں ہیں اور مریم نواز کا سوشل میڈیا سیل ایکٹو کیوں نہیں دکھائی دے رہا؟ سینئر صحافی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق معروف صحافی سعد رسول نے نجی ٹی وی چینل ” دنیا نیوز” پر اپنے ایک پروگرام میں انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ مریم نواز نے پاکستانی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی اور مخصوص کمپین چلانے کے لیے ” کیمبریج اینا لیٹیکا” نامی ادارے کو بیس ملین ڈالرز دیئے تاکہ وہ نوجوان نسل کے برین واشنگ کر تے ہوئے پاکستانی اداروں کے خلاف استعمال کر سکیں، سارے معاملات حسن نواز اور مصدق ملک کے ذریعے طے کیے گئے۔
سعد رسول کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں ” کیمبریج اینا لیٹیکا” کمپنی کو پاکستانیوں کے متعلق معلومات بھی دی گئی جس کا مقصد ووٹرز کو ن لیگ کی جانب مائل کرنا تھا اور اسی مقصد کے لیے اس ادارے کو 2اعشاریہ 3 ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی گئی۔ جو معلومات ” کیمبریج اینا لیٹیکا” کو فراہم کیا گیا اس میں ذاتی نوعیت کی معلومات بھی شامل تھی۔

سعد رسول کا کہنا تھا کہ آج کل مریم نواز کا سوشل میڈیا متحرک نہیں ہے لیکن جب متحرک تھا تو است ایک ٹیم کے ذریعے چلایا جا رہا تھا جس میں ملکی و غیر ملکی افراد شامل تھے، بیرون ملک ابھی بھی بہت سارے افراد متحرک ہیں اور ادارے کے خلادف ایک خفیہ مہم چلا رہے ہیں، جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اداروں کے خلاف پراپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی ہو یا کوئی اور، جو بھی ن لیگ کے ساتھ اختلاف رکھتا ہے اس کے خلاف باقاعدہ طور پر مہم چلا رہے ہیں ۔
سعد رسول نے یہ بھی کہا کہ اس وقت مریم نواز کی جانب سے تو کوئی چیز سامنے نہیں آرہی اور وہ بظاہر خاموش ہیں لیکن ان کا سوشل میڈیا سیل خاموش نہیں ہے وہ اپنا کام کر رہا ہے ،کئی ایسے اکاؤنٹس ہیں جنہیں صرف ن لیگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،

سعد رسول کا کہنا تھا کہ میں یہ ساری بات پپوری ذمہ داری کے ساتھ کر رہا ہوں اور میرے پاس اسیسے کئی ثبوت ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مریم نواز کا سوشل میڈیا اس وقت بھی متحرک ہے اور اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، مریم نواز کی خاموشی کو صرف زبان کی خاموشی کہا جا سکتا ہے ورنہ وہ خاموش نہیں ہیں اور اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.