مریم نواز کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟ معروف صحافی سہیل وڑائچ نے پیشگوئی کر دی
لاہور (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف اور سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے انکشاف کر تے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا سیاسی مستقبل بہت تابناق نظر آ رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر مریم نواز جیل سے
نکلتی ہیں تو فوری طور پر اور سیاسی طور پر انہیں بہت زیادہ فائدہ ہو گا۔ جبکہ (ن) لیگ کی مستقبل کی قیادت شاندار طور پر تیار ہو رہی ہے بلکہ مجھے مستقبل میں دو بڑے لیڈر نظر آرہے ہیں ان میں ایک بلاول بھٹو ہیں اور ایک مریم نواز ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں رہنما آنے والے وقت میں بہت اچھے لیڈر ثابت ہوں گے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو ان کی جماعت کی جانب سے اپنے والد کے سیاسی جانشین کے طور آگے لایا جارہا ہے۔پولنگ کے اختتام کے بعد سماء کے الیکشن پینل میں بیٹھے تجزیہ کاروں کے مطابق، مریم نواز کے لیے ابھی مرحلے ہیں لیکن موجودہ انتخابات ان کی راہ کے کافی مسائل دور کر دے گا۔ کل سے پورے پاکستان میں نیا طوفان اٹھنے کا اشارہ دیا جارہا ہے ۔ن لیگ کے نااہل قائد نیب کورٹ کی جانب سے قید و جرمانہ کی سز اپنی بیٹی کے ساتھ بھگتنے کے لئے جب نواز شریف لاہور ائر پورٹ پر اتریں گے تو اسکے کارکن استقبال کے لئے پرجوش مظاہرہ کریں گے ،ا س کو روکنے کے لئے موٹر وے بند کی گئی ہے تو ائرپورٹ پر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے ۔
اس کامطلب ہے کہ گرفتاریاں ہوں گی اور مزاحمت و ردعمل سامنے آئے گا ۔ایسے حالات میں کچھ بھی ہوسکتا ہے لیکن کیا واقعی ایسا ہوگا ۔تین دفعہ اس ملک کا وزیراعظم رہنے والے میاں نوازشریف آج پاکستان میں ایک مجرم کی حیثیت سے واپس آ رہے ہیں۔ ان کے استقبال کے لئے ان کی جماعت ایک بڑی ریلی لے کر ایئرپورٹ جانا چاہ رہی ہے۔ عملی طور پر یہ ایک احتجاجی شو ہو گا مگر یہ احتجاجی کارکن اپنے محبوب لیڈر کا استقبال نہیں کر سکیں گے، ایک عام فکر رکھنے والا سیاسی سمجھ بوجھ کا حامل شخص بھی جانتا ہے کہ انہیں ایئرپورٹ سے باہر آنے دیا جائے گا نہ ان کا استقبال ہو سکے گا۔ یہ وہی روایتی پنجاب پولیس ہے جس کی آبیاری پچھلے لگاتار دس سال میاں شہباز شریف نے کی ہے۔ دیکھتے ہیں وہ اپنے سابق وزیراعلیٰ کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔جب سے میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی کو سزا سنائی گی ہے اس وقت سے وہ واپس آنے کا سوچ رہے تھے ۔(ف،م)
Comments are closed.