”مجھے پیغام ملتے تھے کہ تمہارے۔۔۔“ مریم نواز بھی بول پڑیں
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ جس طرح میاں صاحب کو پیغامات ملتے رہے ہیں کہ لندن میں ہی رک جاﺅ اس طرح مجھے بھی پیغامات ملتے رہے ہیں ،میں چاہتی تو آسان راستہ اختیار کر سکتی تھی لیکن میں نے وہ راستہ چنا جو ہر بیٹے اور بیٹے کو منتخب کرنا چاہتے ۔
لندن میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہ یہ ستر سالہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ایک بیٹی کو جس کا جرم صرف بیٹی ہونا اور حق پر کھڑے ہوجانا ہے ،اسے سزا دی گئی ،نہ میرے پاس کبھی سرکاری عہدہ رہا نہ میں نے کبھی کرپشن کی ،میرے پر کس چیز کا مقدمہ بنا یا ۔انہوں نے بتا یا کہ عدالت میں اپنے بیان
میں واضح کہا تھا کہ میرے پر مقدمے کے پیچھے وہ مائنڈ سیٹ ہے جو خفیہ ہاتھ پاکستان کی تقدیر سے کھیل رہے ہیں ،اگر ان کوکوئی چیلنج کرے گا تو اس کو عبرت کا نشانہ بنا یا جائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ جو پیغامات میاں صاحب کو ملے مجھے بھی ملتے رہے ہیں ،میں بھی اپنے ہم عصروں کی طرح کسی کو ناراض کرنے والی بات نہ کرتے اور اپنے برائٹ فیوچر کی طرف دیکھتی تو یہ دن نہ آتا لیکن میں نے وہ راستہ اختیار کیا جو ہر بیٹا اور بیٹی کو کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھی پاکستان میں جانا ہے ،میں نہیں چاہتی کہ میرے بچے ایسے ملک میں رہیں جہاں خوف کی فضا ہو ،ہم ایسا ملک چاہتے ہیں جہاں ہر کوئی سر اٹھا کر بات کرے ،ہر ادارے کی طرح عوامی نمائندوں کی بھی عزت ہونی چاہیے۔