یہ معجزہ نہیں تو اور کیا ہے ؟ مسجدِ اقصیٰ اور پیرس کے 800 سالہ پرانے چرچ میں ایک ساتھ آتشزدگی ۔۔۔ پھر کیا واقعہ رونما ہوا؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ دیں گے
مسجد اقصیٰ کے ایک حصے المصلی المرونی میں اچانگ آگ بھڑل اٹھی جس پر فائر بریگیڈ نے دو گھنٹے بعد قابو پا لیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے ایک حصے مصلیٰ مروانی کی چھت پر واقع محافظوں کے کم رے میں آگ بھڑک اٹھی۔
مصلیٰ مروانی مسلم عبادت گاہ ہے جسے ” Solomom’s Stables” بھی کہا جاتا ہے اور جو زیر امین حرم قدسی کے نیچے جانے والی سیڑھیوں پر واقع ہے۔آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی اسلامی وقف کے فائربریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پا لیا۔حادثے میں کسی قسم کاجانی نقصان نہیں ہوا تاہم عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔عمارت کے اس حصے کو آمد ورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا۔فلسطین اتھارٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے مصلیٰ مروانی کا حصہ محفوط ہے اور کوئی تشویش کی بات نہیں۔آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی لولگوں کی بڑی تعداد مسجد پہنچ گئی۔خیال رہے مسجد اقصیٰ میں آگ عین اس وقت لگی جب فرانس کے شہر پیرس کے 800 سال قدیم نوٹرے ڈیم چرچ بھی آتشزدگی کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
گذشتہ روز پیرس میں واقع عیسائیوں کے تاریخی نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ خوفناک آگ نے فرانس کے سب سے تاریخی چرچ کو مکمل طور پر اپنی لپٹ میں لے لیا تھا،فرانسیسی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق نوٹرے ڈیم چرچ فرانس کا سب سے بڑا اور تاریخی چرچ تصور کیا جاتا ہے۔جبکہ نوٹرے ڈیم چرچ دنیا بھر کے عیسائیوں کیلئے مقدس ترین چرچ کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔ نوٹروے ڈیم چرچ 850 سال قبل تعمیر کیا گیا کیتھولک چرچ ہے۔ ہر سال دنیا بھر سے کروڑوں کی تعداد میں عیسائی نوٹرے ڈیم چرچ کا رخ کرتے ہیں۔ نوٹروے ڈیم کے پاس فرانس کی سب سے قدیم ترین عمارت ہونے کا اعزاز بھی ہے، جس کے باعث دنیا بھر سے لاکھوں سیاح اس عمارت کا دیدار کرنے کیلئے پیرس کا رخ کرتے ہیں۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی کچھ ویڈیو میں چرچ کو خوفناک آگ کے باعث تباہ ہوتے دکھایا گیا۔