مذہبی سیاسی جماعت نے جمعہ کے روز بڑا اعلان کر دیا – حکومت کے لئے بڑی مشکل
جمعیت علمائے اسلام ف کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکمران کہتے تھے کہ ہم مدنی،مکی ریاست تشکیل دیں گے،یہ ہوتی ہے مدنی ریاست؟یہ ہوتی ہے طرز حکمرانی ہے، ،توہین کی ملزمہ کی رہائی سے سیاہ دن کا اضافہ ہوا ہے جمعہ کوملک بھر میں یوم احتجاج ہو گا، حصول پاکستان کے مقاصد میں سے آج تک ایک بھی حاصل نہ ہو سکا،ہم دس سال سے چیخ رہے ہیں کہ موجودہ حکمرانوں کا یہودی ایجنڈا ہیں۔بدھ کو آسیہ مسیح کی عدالتی بریت کے خلف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ک ان چار مقاصد کیلئے حکومت کو
لایاگیا،اسرائیل کو تسلیم کروانا،قادیانیوں کوسہولیات پہنچانا،جس قانون نے ایک گورنر اورایک وزیرکی جان لی تو پھر اس قانون کو دوبارہ کیوں چھیڑا گیاہے۔ احتجاجی مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر کے علما و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ آسیہ کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی،موجودہ حکمران جب سے آئے ہیں ان کے کرتوت سب کے سامنے ہیں،حکومت نے اقتصادی کونسل میں ایک قادیانی کو مشیر مقرر کر دیا،احتجاج کے بعد ان کو پسپائی اختیار کرنی پڑی،ایک مشیر کو ہٹانے پردو مزید مشیروں نے بھی استعفے دے دیئے۔ سینیٹ میں ترمیم لانے کی کوشش کی گئی ، اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی
کے سیکولر طلبہ کو "ربوہ ،، کادورہ کرواگیا اور غیرمسلموں قادیانیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا ۔ آئی ایم ایف کاکنٹرول امریکہ کے پاس ہے،اس کے ذریعے پاکستان کی معیشت کوگروی رکھا جا رہا ہے،آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے خودکشی کے دعوے کیے گئے تھے۔ سی پیک کومتنازعہ بنایا گیا،یہ طرز حکمرانی قابل برداشت نہیں ۔