” میں تو کریم کا ڈرائیور ہوں “ نوجوان لڑکی کو گھر سے لینے گیا تو اس کے والد آ گئے ،پھر کیا ہوا ؟ پڑ ھ کر ہر کوئی ہنس ہنس کر لوٹ پو ٹ ہو جائے

ہم ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں اور معاشرہ بھی کافی ماڈرن ہوتا چلا جارہاہے جہاں خواتین اپنے لیے دولہا اور لڑکے اپنی دلہن کی تلاش خود کر لیتے ہیں اور والدین تو بس رسمیں ہی پوری کرتے ہیں بعض اوقات تو ان کیلئے کئی مسائل بھی کھڑے ہو جاتے ہیں کہ جن کا انہوں نے کبھی سوچا ہی نہیں ہوتا تاہم آج ہم آپ کو ایسے عاشق کا ایسا واقعہ سنانے جارہے ہیں جسے اپنی محبوبہ کیلئے ڈرائیور تک بننا پڑ گیا اور سن کر آپ کیلئے ہنسی روکنا ناممکن ہو جائے گا ۔

احدعباسی نامی صارف نے اپنی کہانی ٹویٹر پر ٹویٹ کے زریعے شیئر کی ، احد نے بتایا کہ ” میں اپنی گرل فرینڈ کو اس کے گھر سے لینے کیلئے گیا اور جب اس کی گلی میں داخل ہو رہا تھا تو اس کا پیغام آیا کہ ابو آ گئے ہیں ۔“

صارف کا کہناتھا کہ ” اس نے مجھے کہا کہ تم فٹا فٹ گلی سے باہر نکل جاﺅ ، میں نے اس کی بات مانی اور چلا گیا ، لیکن چند منٹ کے بعد اس کا میسج آیا اور کہنے لگی کہ میں نے اپنے والد کو بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی طرف جارہی ہوں اور میں نے کریم کی ٹیکسی منگوا لی ہے اورجب میں تمہیں میسج کروں تو تم آ جانا ۔“

احد عباسی نے اس وقت محسوس کیے جانے والے جذبات کو الفاظ میں ڈھالتے ہوئے کہا کہ میں شدید تذبذبب کا شکار ہو گیا اور اس نے مجھے کہا آ جاﺅ تو میں بھی ہمت کرتے ہوئے پہنچ گیا ۔

احد عباسی نے بتایا کہ جب میں وہاں پہنچا تو میرا انٹرویو شروع ہو گیا میری محبوبہ کے والد پوچھنے لگے کہ” اچھا تو گاڑیاں کا ماڈل کونسا ہے ؟ میں نے جواب دیا سر 2013 ہے ، انہوں نے دوسرا سوال کیا تو پھر اپلائیڈ فار کیوں ہے ؟ میں ںے کہا کہ سر ابھی ایک ہفتہ قبل ہی برآمد کی گئی ہے ، انہوں نے اگلا سوا ل کیا کہ کتنے پیسے کما لیتے ہو؟ میں نے کہا کہ 90 ہزار تک ماہ وار کمالیتاہوں ۔

احد نے بتایاکہ ہونے والے سسر جی کے سوالات تھے کہ ختم ہی نہیں ہو رہے تھے اور مزید سوال کرتے ہوئے کہا کہ ” اگر گاڑی ایک ہفتہ پہلے لی ہے تو پھر 90 ہزار کس طرح کما لیتے ہو ؟ میں نے کہا کہ سر ایک گاڑی پہلے بھی چل رہی ہے میری ۔ انہوں نے پھر ایک اورسوال کیا کہ تم پہلے کیا کرتے تھے ؟

احد عباس کا کہناتھا کہ میں نے جواب دیا کہ میری ایونٹ پلاننگ کی کمپنی ہے ، انہوں نے پوچھا کہ تو پھر ٹیکسی کیوں چلا رہے ہو ؟ میں نے کہا کہ ویسے ہی ، انہوں نے پوچھا کہ کیا اگر میں بھی گاڑی لگاﺅں تو میں بھی اتنے پیسے کماسکتاہوں ؟ ۔

احد عباس نے کہا کہ میں نے جواب دیا کہ یہ محنت پر منحصر ہے تو وہ آگے سے کہنے لگے کہ میں کیا تمہیں کام چور لگتاہوں ؟ میں نے کہا کہ نہیں سر میرا مطلب یہ نہیں تھا ۔

انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ مجھے کریم کے دفتر کا ایڈریس دو ، میں نے انہیں پتا لکھوایا تو انہوں نے میری طرف دیکھ کر مسکراہٹ دی اور کہا کہ مذاق کر رہا ہوں برا مت منانا ، اللہ حافظ ۔

ہمارے والدین ہمیشہ ہمیں شیطانوں سے بچانے کیلئے ہر ممکن اقدام کرتے ہیں اور اس والد نے بھی اپنی بیٹی کی حفاظت کیلئے بالکل ویسا ہی کیا جیسا کہ کوئی بھی باپ کرتا ، ہر ماں باپ کو اپنے بچوں کی مکمل نگرانی کرنی چاہیے تاکہ وہ کسی قسم کی مشکل میں نہ پھنس جائیں ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.