آدمی نے اپنی نوجوان محبوبہ کو قتل کر کے مچھلیوں کو اس کی ۔۔۔ بربریت کا ایسا خوفناک ترین واقعہ جو کسی نے آج تک سُنا نہ ہوگا
قتل کا جرم بہر صورت بھیانک ہے کیونکہ اس دنیا میں انسان کی زندگی سے بڑھ کر اہم کوئی چیز نہیں، مگر پھر بھی کچھ قتل ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی تفصیلات دن رات خوفناک جرائم کی تفتیش کرنے والوں کے بھی رونگٹے کھڑے کر دیتی ہیں۔ ایک ایسا ہی لرزہ خیز واقعہ روس کے شہر پرم میں پیش آیا ہے جس کی ہر ہر تفصیل دل دہلا دینے والی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق دور دراز پہاڑی قصبے گوباکھہ سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ یونیورسٹی گریجویٹ تاتیانہ میلکینہ کی 36 سالہ شخص دمتری زیلینسکی سے دوستی تھی۔ دمتری نے اسے پرم شہر لیجانے اور ایک نئی زندگی کا آغاز کرنے کا جھانسہ دے رکھا تھا لیکن اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ خواب کیسے بھیانک انجام سے دوچار ہو گا۔
چند دن قبل پولیس کو تاتیانہ کی گمشدگی کی اطلاع ملی۔ تحقیقات شروع ہوئیں تو پتا چلا کہ دمتری نامی شخص سے اس کے تعلقات تھے۔ پولیس کو خاصی کوشش کرنی پڑی مگر بالآخر دمتری پکڑا گیا۔ جب اس شخص سے تفتیش کی گئی تو ایسے بھیانک انکشافات سامنے آئے کہ جنہیں سننے کی ہمت کسی میں نہیں تھی۔
دمتری نے پولیس کو بتایا کہ اس نے تاتیانہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس سفاک شخص نے بتایا کہ تاتیانہ کو قتل کرنے کے بعد اس کے جسم کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کئے اور پھر اس کی ہڈیوں سے گوشت الگ کیا۔ اس کے گوشت کا قیمہ بنا کر اس نے ٹوائلٹ میں بہا دیا اور پھر ہڈیاں دریا میں ڈال دیں تا کہ مچھلیاں ان پر سے بچا کھچا گوشت بھی نوچ لیں۔ درندہ صفت ملزم کا کہنا تھا کہ وہ قتل کا کوئی سراغ نہیں چھوڑنا چاہتا تھا اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتا تھا کہ تاتیانہ کی ہڈیاں بھی کسی کو ملیں تو ان پر گوشت کاایک ذرہ بھی نا ہو۔
دمتری نے یہ سفاکیت کیوں کی، پولیس نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی۔وہ پولیس کی حراست میں ہے اور اقبال جرم کے بعد اس کے خلاف عدالت میں باقاعدہ مقدمہ چلانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔