پشاور میں موبائل نہ دینے پر انجینئرنگ کا طالبعلم قتل
پشاور میں تھانہ پشتخرہ کی حدود میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ذیشان نامی طالبعلم کو موبائل چھیننے کے دوران مزاحمت پر مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ۔
ترجمان پشاور پولیس کے مطابق تھانہ پشتخرہ کی حدود میں ذیشان نامی طالبعلم جو کہ مقامی نجی یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا تھا جسے فوری طور پر ابتدائی طبی امداد کی خاطر اسپتال منتقل کر کیا گیا تاہم مجروح طالب علم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جب کہ پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔
مقتول ذیشان کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا اور وہ پشاور میں اقراء یونیورسٹی میں مکینیکل انجنیئرنگ میں دوسرے سمسٹر میں پڑھ رہا تھا اور ایک پرائیویٹ ہاسٹل میں مقیم تھا۔
واقعے پر اے ایس پی حیات آباد نجم اور ایس ایچ او پشتخرہ پر مشتمل خصوصی ٹیم بنا دی ہے جو کہ جلد ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کاروائی کرے گی ، اے ایس پی حیات آباد نجم الحسن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا ہے جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائیگا۔