کشمیریوں پر تاریخ کا بد ترین ظلم کرنے والے مودی کوامن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا گیا
امن کا نوبل انعام 2019 کیلئے 301 امیدوار سامنے آئے ہیں جن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ امن کا نوبل انعام کسی شخص یا ادارے کو 11 اکتوبر کو دیا جائے گا۔
کشمیریوں پر تاریخ کا بد ترین ظلم کرنے والے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو امن کے نوبل کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ انہیں انڈیا میں ہیلتھ کیئر کی اصلاحات کے باعث دنیا کے سب سے بڑے انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور اسلحہ قوانین میں فوری ترمیم کے باعث امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن کمیٹی کے طریقہ کارسے اختلاف ہے اور وہ ان پر تنقید کرتے رہے ہیں لیکن انہیں بھی اس بار اس انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے اور دیگر معاملات میں اہم کردار ادا کرنے کے باعث نامزد کیا گیا ہے۔
عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کو ویٹی کن کو مستحکم کرنے اور 1300 سال میں پہلے غیر یورپی پوپ بننے کے باعث امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔
سویڈن سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ گریٹا تھنبرگ کو ماحولیاتی تبدیلی کی اہمیت اجاگر کرنے اور نوجوانوں میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی پھیلانے پر نامزد کیا گیا ہے۔
امن کے نوبل انعام کیلئے ڈاکٹرز وِد آﺅٹ بارڈرز کو پناہ گزینوں کی خدمت کرنے اور رپورٹرز وِد آﺅٹ بارڈرز کو دنیا بھر میں آزادی صحافت کی کوششیں کرنے پر نامزد کیا گیا ہے۔