معین خان نے امپائرنگ کے معیار پر سوالیہ نشان لگا دیا

معین خان نے پی ایس ایل تھری میں امپائرنگ کے معیار پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

ایلمنیٹر ون میں پشاور زلمی سے شکست کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل تھری سے باہر ہو گئے، ٹیم کے کوچ معین خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پورے ایونٹ میں امپائرنگ اوسط درجے کی رہی،ڈی آر ایس کے باوجود غلط فیصلے سامنے آئے، کراچی کنگز کے خلاف میچ میں علیم ڈار بھی موجود تھے لیکن غلطیاں ہوئیں اور چار، چار متبادل کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کی اجازت دی گئی۔

معین خان نے کہا کہ اسد شفیق اور عمر امین کی کارکردگی باعث تشویش ہے۔ ان کی آئندہ فارم کو دیکھتے ہوئے مستقبل کا فیصلہ کرینگے،ایک وقت میں میچ ہماری گرفت میں آگیا تھا لیکن سرفراز احمد اور محمد نواز غیر ضروری شاٹس کھیلنے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے،ایک اوورمیں 2 وکٹیں گرنا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔
ٹیم کے کوچ معین خان نے کہاکہ کیون پیٹرسن کاہمیں پتا تھاکہ وہ نہیں آئیں گے لیکن ایک کھلاڑی کی وجہ سے فرق نہیں پڑتا، شین واٹسن اور بین لافلن نے پاکستان آنے پررضا مندی ظاہرکی تھی لیکن پھر فیصلہ تبدیل کرلیا۔ جان ہیسٹنگز کو انجری ہوگئی،میچ سے قبل عین وقت پر پہنچنے والے تھشارا پریرا، کوہلر کیڈمور اور محموداللہ سے بہتر کارکردگی کی توقع رکھنے کا جواز نہیں تھا، سیٹ ہونے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔

معین خان نے کہا کہ غلط اسٹروکس کی وجہ سے میچ ہمارے ہاتھ سے نکلا،انور علی نے اچھی کوشش کی لیکن رن آؤٹ کی وجہ سے میچ سپر اوور میں نہیں جا سکا،نوجوان کرکٹرز کو بھی دباؤ میں کھیلنے کا ہنر سیکھنا ہوگا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.