پاکستان کے رکن اسسمبلی محسن داوڑ اور ساتھیوں کا پاک فوج پر حملہ
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں نے چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی ہے جبکہ چیک پوسٹوں پر موجود جوانوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی تاہم پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں پی ٹی ایم کے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیاہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ مسلح افواج اور ریاست کے خلاف ہرزہ سرائی جاری ہے ، محسن داوڑ عوام کوپاک فوج اورریاست کیخلاف مسلسل اکسارہاہے جبکہ ان کے ساتھیوں نے چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی اور ہتھیار اٹھا رکھے ہیں ۔محسن داوڑ اور میران شاہ کے علاقے بویا میں مسلح ساتھیوں کے ہمراہ موجود ہے ۔نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں اور پی ٹی ایم کے افراد کے درمیان جھڑپ دتہ خیل کے علاقے میں ہوئی ہے جہاں پی ٹی ایم نے کئی روز سے دھرنہ دیا ہوا تھا۔
علی وزیر کی ایک ویڈیو بھی تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ پاکستان کے ریاستی اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں ، ویڈیو میں علی وزیر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’ میں تمہیں ماروں گا اور بدلہ لوں گا۔‘‘
ٹویٹر ہینڈل ٹرائیبل پوسٹ کے مطابق دوسری جانب پی ٹی ایم کی جانب سے موقف دیا گیاہے کہ شمالی وزیر ستان میں محسن داوڑ کی ریلی پر فائرنگ کی گئی ہے جس میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم محسن داوڑ محفوظ رہے ہیں جبکہ ان کے ہمراہ علی وزیر بھی ہیں اور ممکنہ طورپر علی وزیر کو حراست میں لے لیا گیاہے ۔
اد رہے کہ پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں بھی محسن داوڑ اور دیگر پی ٹی ایم کے افراد کے حوالے سے نہایت ہوشربا انکشافات کیے گئے تھے تاہم اب اطلاعات آ رہی ہیں کہ ان کی جانب سے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا ہے اور ہتھیار اٹھا لیے گئے ہیں ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ محسن داوڑ قومی اسمبلی کے رکن بھی ہیں جبکہ انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی میں بھی شرکت کی تھی ۔