بانی ایم کیو ایم کی 18سالہ بیٹی کی پاکستانی سیاست میں تہلکہ خیز انٹری، ہر طرف کھلبلی مچ گئی
متحدہ قومی موومنٹ میں دھڑے بندی اور سینیٹ انتخابات میں بدترین شکست کے بعد کراچی کی سیاست میں ڈرامائی تبدیلیوں کے امکانات پیدا ہوگئے۔ موجودہ صورتحال میں ایم کیو ایم کا وجود برقرار رکھنے کیلئے لندن گروپ نے انٹری ڈالنے کی تیاری کرلی، تاہم اس بار ایک بالکل نئے انداز میں انٹری دی جائے گی جس کے لیے
اندرون خانہ تیاریاں کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی کی بیٹی افضا الطاف کو 18 سال کی عمر پوری ہونے پر سیاست میں لانے اور ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سونپنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم نے 18 سال کی عمر کو پہنچتے ہی اپنی بیٹی کو نہ صرف قیادت سونپنے بلکہ 2018 کے الیکشن سے قبل پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایم کیو ایم کے تمام گروپوں کو متحد کیا جاسکے اور عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم بہادر آباد اور پی آئی بی دھڑے سے تعلق رکھنے والے کئی اہم رہنما ایم کیو ایم لندن سے رابطے میں ہیں جو دھڑے بندی سے دلبرداشتہ ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی کراچی میں ہونے والی دھڑے بندی کے بعد لندن سے رابطے کرلیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ افضا الطاف حسین کی کراچی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا جائیگا اور ایم کیو ایم کی قیادت افضا کو سونپے جانے کی تقریب بھی کراچی میں ہوگی جس کیلئے ایک گروپ اندرون خانہ رابطوں اور تیاریوں میں مصروف ہے۔ افضا الطاف کو قیادت سونپے جانے پر متحدہ کے اس خاموش حلقے نے بھی رضامندی ظاہر کردی ہے جو پارٹی میں دھڑے بندی کے بعد لاتعلق ہوگیا تھا۔ ذرائع کے
مطابق افضا الطاف کو قیادت ملنے کے بعد لندن میں مقیم بانی قائد کو ایک بار پھر فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہو جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کی نئی تنظیم میں زیادہ تر نئے چہروں کو شامل کیا جائے گا اور رابطہ کمیٹی میں بھی نوجوان قیادت کو ترجیح دی جائے گی تاکہ پیپلز پارٹی جو بلاول کی نوجوان قیادت کو آگے لائی ہے اس کا مقابلہ کیا جاسکے۔