برطانیہ میں موجود ایم کیوایم کے بانی الطاف حسین آج کل کن حالات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں؟ جواب کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی پر گزشہ سال اگست میں پاکستان مخالف تقاریر کے باعث پابندی عائد کر دی گئی تھی اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں تھیں ۔ معاملے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایم کیوایم کے سینئر اراکین نے الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے فاروق ستار کو اپنا سربراہ چنا تھا تاہم ایک مرتبہ پھر سے اب ایم کیوایم کے اندرونی معاملات میں اختلافات پائے جاتے ہیں اور فاروق ستار کو سربراہی سے ہٹا دیا گیا ہے ۔
اس سارے معاملے کے بعد آج متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے بارے میں لمبے عرصے کے بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں وہ کارکنان سے خطاب کر رہے ہیں جیسا کہ ٹیلیفون کے ذریعے پاکستان میں کارکنوں سے خطاب کیا کرتے تھے ۔
اس ویڈیو میں آپ سن سکتے ہیں کہ الطاف حسین کے مالی حالات بہت خراب چل رہے ہیں اور ان کے پاس اپنی سیکیورٹی کو دینے کیلئے پیسے تک بھی نہیں ہیں ، اس پر وہ اپنے کارکنان سے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پیسے بھیجنے کیلئے گڑ گڑا رہے ہیں اور بھیک مانگ رہے ہیں ۔
الطاف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا کے ساتھیوں کو بتا رہوں کہ میں اپنی تمام سیکیورٹی ہٹا رہا ہوں کیونکہ انہیں دینے کیلئے میرے پاس پیسے نہیں ہیں اور اگر میں مر جاﺅں تو میرے لیے دعائے خیر کر دینا ، اس کے علاوہ میں کچھ نہیں کر سکتا ۔ یہ پاکستان نہیں ہے کہ جہاں پر مفت میں سیکیورٹی مل جائے ۔
الطاف حسین کے پاکستان کے خلاف بغض پر بیرون ملک مقیم محب الوطن پاکستانیوں نے انہیں اب پیسے دینے بند کر دیئے ہیں کیونکہ ان کے سامنے اب متحدہ کے بانی کی حقیقت شیشے کی طرح عیاں ہو گئی ہے جبکہ پاک فوج نے کراچی میں کامیاب آپریشن کرتے ہوئے بھتہ خوری اور دیگر جرائم پر قابو پا لیا اور بھتے کا پیسہ نہ پہنچنے پر وہ پائی پائی کے محتاج ہو گئے ہیں ۔
الطاف حسین گڑ گڑاتے ہوئے کہتے ہیں کہ پیسے بھیجنا یوکے والوں کی ذمہ داری نہیں ہے ، امریکہ والے کہتے ہیں ہم نے دس ہزار پاونڈ جمع کر لیے تھے اور جب بینک میں جمع کروانے گئے توا نہوں نے واپس کر دیئے ، امریکہ میں کئی ریاستیں ہیں اور ان میں کئی ایئر پورٹس ہیں ، وہاں اگر کوئی مہاجر آتا ہوا نظر آئے تواسے لفافہ پکڑا دو اور فون کر کے اپنا نام بتاد و پھر یہاں سے کوئی خود جا کر اس سے لفافہ لے لے گا ، امریکہ والو پیسے بھیجنے کے کئی طریقے ہیں لیکن تم بھیجنا ہی نہیں چاہتے ، کینیڈا والو تم بھی پیسہ نہیں بھیجنا چاہتے ، صرف بینک کے بہانے بناتے ہو۔