سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نیویارک میں یہودی مذہبی رہنماؤں سے ملاقات
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نیویارک میں متعدد یہودی مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی جس سے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکا میں سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران لوگوں میں اشتراک کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے متعدد یہودی مذہبی رہنمائوں نے ملاقات کی۔ ان میں یونین فار جوڈیزم کے سربراہ رچرڈ جیکبز، یونائیٹڈ سائناگوگ کے سربراہ اسٹیون ورنک اور آرتھوڈوکس یونین کے سربراہ ایلن فیگن شامل تھے۔سرد جنگ میں مغرب کی درخواست پر وہابیت پھیلانے کے لیے فنڈز دیے، سعودی ولی عہد
سعودی سفارت خانے کےمطابق اس ملاقات میں خاص طور پر پر مذہبی عقائد رکھنے والے افراد کے درمیان رواداری کے فروغ پر زور جبکہ برداشت، بقائے باہمی اور انسانیت کے لیے ایک بہتر مستقبل کی خاطر مل کر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔سعودی ولی عہد نے امریکا میں مختلف کاروباری شخصیات، ٹیکنالوجی کمپنیوں اور صنعتی اداروں کے سربراہوں سے بھی ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ سرمایہ کاری بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شہزادہ محمد بن سلمان دورہ نیویارک میں ایک مختلف انداز میں دیکھے گئے جب وہ معروف کاروباری شخصیت اور نیویارک کے سابق میئر مائیکل بُلوم برگ کے ساتھ ایک کافی شاپ گئے اور اپنے لیے کافی آرڈر کی اور خود اس کا بل بھی ادا کیا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سعودی اعلیٰ شخصیت نے یہودی رہنماؤں سے ملاقات کی ہو، اس سے قبل سعودی عرب کے سابق فرماں روا شاہ عبداللہ بھی اپنے دورہ امریکا کے دوران ایک یہودی مذہبی عالم مارک اشنائنزر سے متعدد ملاقاتیں کی تھیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق سعودی عرب میں حالیہ دنوں میں بڑی تیزی سے سیاسی تبدیلیاں نظر آرہی ہیں، مارچ کے آغاز میں سعودی عرب نے پہلی بار بھارتی پروازوں کو اسرائیل جانے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی بھی اجازت دی۔