’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان زیادہ تر راتیں اپنی کشتی پر گزارتے ہیں کیونکہ انہیں خطرہ ہے کہ۔۔۔‘ بین الاقوامی اخبار نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ۔۔۔
گزشتہ سال شہزادہ محمد بن سلمان سعودی ولی عہد کے منصب پر فائز ہوئے تو اس کے ساتھ ہی ان کی جارہانہ پالیسیوں کا بھی آغاز ہوگیا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ صرف اندرون ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی ان کے بہت سے دشمن پیدا ہو گئے۔ بظاہر تو وہ بہت طاقتور حکمران ہیں مگر انہیں لاحق خطرات کی نوعیت کچھ ایسی ہو گئی ہے کہ اپنے محل میں چین کی نیند سونا اب اُن کے لئے ممکن نہیں رہا۔
یہ حیران کن دعوٰی امریکہ کے مشہور تھنک ٹینک ’’بروکنگز انسٹیٹیوشن‘‘ کے انٹیلی جنس پراجیکٹ کے ڈائریکٹر بروس ریڈل نے کیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کے باعث وہ اکثر راتیں سمندر میں گزارتے ہیں۔ بروس ریڈل کے مطابق جدہ کے ساحل کے قریب اُن کی لگژری کشتی سمندر کی لہروں پر تیرتی ہے اور ولی عہد اکثر رات کو اپنے محل کی بجائے اس کشتی میں ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد نے فرانس میں چھٹیاں گزارنے کے دوران پہلی بار اس شاندار کشتی کو دیکھا تھا۔انہوں نے 440 فٹ لمبی اس کشتی کی خریداری پر نصف ارب ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔ یہ لگژری کشتی اس سے پہلے ایک ارب پتی روسی بزنس مین کی ملکیت تھی۔ اس پر دو ہیلی پیڈ ہیں اور اس کے اندر دنیا کی ہر آسائش دستیاب ہے، جبکہ اس کی سکیورٹی کا نظام بھی انتہائی جدید اور طاقتور ہے۔