”مرادسعید صاحب جو آپ سے این آراو مانگ رہے ہیں، انہوں نے شاید ریحام خان کی کتاب سچ مان لی“ بول ٹی وی کی اینکر کا طنز
وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید نے دعویٰ کیاتھاکہ ان سے سات رہنماﺅں نے این آر او مانگاجن میں سے ایک شخص ایوان میں بیٹھا ہے لیکن ان کے اس بیان پر انہیں لینے کے دینے پڑگئے اور بول ٹی وی چینل کی اینکر ڈاکٹر فضا اکبرخان نے طنز کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ وزیرمواصلات ہیں جن کے ماتحت نیشنل ہائی وے اتھارٹی، موٹروے، پوسٹل سروسز ہے لیکن ایک وزیر مملکت وہ بھی برائے مواصلات اس سے سات عدد لوگ کیوں رابطہ کریں گے کہ بھئی این آر او لے دو، یہ میں نہیں کہہ رہی،ریحام خان کی ایک کتاب مارکیٹ میں آچکی ہے ، مجھے لگتا ہے جو این آر او مانگ رہے تھے ایک نہیں، دو نہیں ، تین نہیں پورے سات لوگ ، وہ سات لوگ شاید ریحام خان صاحبہ کی کتاب میں آپ کے بارے میں ریحام خان صاحبہ نے انکشاف کیا، میں کچھ نہیں کہہ رہی، شاید یہ اس انکشاف کو من و عن سچ سمجھ بیٹھے ہیں، حقیقت تسلیم کر بیٹھے ہیں، ان کو لگتا ہے کہ آپ ان کا یہ کام کروادیں گے، اب تو بات یہی سمجھ آتی ہے“۔
بول ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرفضا کاکہناتھاکہ مرادسعید صاحب، پوسٹل سروسز تو آپ نے اتنی اچھی بنادیں کہ ٹی سی ایس اور کوریئر کمپنیز بند ہی کروادیں،، طنز کررہی ہوں تعریف نہیں ، تبدیلی جو آپ نے کہی تھی وہ تبدیلی تو بالکل بھی ڈفرنس نظر آرہی ہے۔آپ سے کوئی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے سے فون کرکے پوچھے یا بات کریں کہ مراد سعید صاحب بتائیے گا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں یہ مسئلہ ہے ، یہ کام ہے، کیسے ہوگا ؟ بنتا ہے، آپ سے موٹروے کے بارے میں بات کرے ،بنتا ہے، گاڑیوں کی نیلامی کی تھی وہ اچھا کام تھا، اسی کے بعد آپ نے وزیراعظم صاحب کادل جیتا ، اور اب آپ وفاقی وزیر شاید بن جائیں۔
اینکرکاکہناتھاکہ اگرآپ نے فلور پر کھڑے ہوکر تعداد بتادی تو نام بھی لے لیتے ، دوہی لے لیتے ، کوئی نہ کوئی تو مطمئن ہوہی جاتا، آپ نے کہاکہ جس نے اپروچ کیا پارلیمنٹ میں وہ ابھی بھی یہاں بیٹھا ہوا ہے،مرادسعید صاحب لفظوں کے بھی لوگ دو دومعنی لے لیتے ہیں ، اس لئے آپ اپروچ کا لفظ آئندہ نہ بولیے گا، کیا پتہ کوئی کیا معنی لے جائے۔