پیرس میں مسلم نوجوان بچے کو بچانے کیلئے جان پر کھیل گیا

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ’حقیقی اسپائیڈر مین‘ بچے کو بچانے کے لیے اپنی جان پر کھیل گیا۔افریقی ملک مالی سے تعلق رکھنے والا مسلم نوجوان بالکونی سے بچے کو لٹکتا دیکھ کر محض 30 سیکنڈز میں عمارت کی چوتھی منزل تک چڑھ گیا اور بچے کو گرنے سے بچایا۔بچے کی جان بچانے والا 22 سالہ محمد غسام پیرس سمیت دنیا بھر میں ہیرو بن گیا۔فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں بھی اس نوجوان کے کارنامے سے بے حد متاثر ہوئے اور اس سے ملاقات بھی کی۔صدر ایمانوئل ماکروں نے محمد غسام سے ملاقات کے بعد انہیں فرانس کی شہریت دینے کا اعلان کیا۔فرانسیسی

صدر نے ذاتی طور پر محمد غسام کا شکریہ ادا کیا، انہیں تمغہ جر?ت دیا اور کہا کہ شہریت کے ساتھ ساتھ انہیں فائر سروس میں ملازمت بھی دی جائے گی۔خیال رہے کہ محمد غسام مالی سے کشتی کا پ±رخطر سفر کرکے اٹلی پہنچے تھے جس کے بعد گزشتہ برس وہ بطور تارکین وطن فرانس پہنچے۔محمد غسام نے فرانسیسی صدر سے ملاقات میں بتایا کہ وہ سڑک سے گزر رہے تھے کہ ان کی نظر ان لوگوں پر پڑی جو عمارت کے نیچے جمع تھے۔انہوں نے بتایا کہ ’جب میں وہاں پہنچا تو دیکھا کہ ایک بچہ بلڈنگ سے لٹک رہا ہے، میرے پاس سوچنے کا وقت بالکل نہیں تھا، میں اسے بچانے کے لیے بھاگا‘۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.