مسلمان شخص کو ہندو انتہاپسندوں سے بچانے والا یہ پولیس اہلکار ہیرو بن گیا لیکن اب یہ کہاں اور کس حال میں ہے؟ ایسا انکشاف کہ بھارت پوری دنیا کے سامنے شرم سے پانی پانی ہوجائے
گزشتہ دنوں ایک مسلمان نوجوان کو جنونی ہندوﺅں کے وحشی گروہ سے بچانے والے سکھ پولیس اہلکار کو دنیا بھر میں خراج تحسین پیش کیا گیا لیکن آپ کو یہ جان کر افسوس ہو گا کہ اب اس بہادر اہلکار کو اپنی جان کی فکر پڑگئی ہے کیونکہ جنونی شدت پسند مسلمان نوجوان کو بچانے کے ’جرم‘ پر اس کی جان کے دشمن ہوگئے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گنگا دیپ سنگھ نامی پولیس اہلکار کا تعلق ریاست اتر اکھنڈ سے ہے۔ گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ وحشی ہجوم کے سامنے ڈھال بن کر مسلمان نوجوان کو بچاتا نظر آتا ہے۔ یہ مسلمان نوجوان اپنی دوست ہندو لڑکی کے ساتھ ایک مندر میں گیا ہوا تھا جہاں جنونی شدت پسندوں نے اسے گھیر لیا اور اس پر تشدد کرنے کو لپکے
مگر سکھ اہلکار کمال بہادری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان جنونیوں کے سامنے کھڑا ہو گیا۔ گنگادیپ نے بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ”میں اپنا فرض ادا کررہا تھا، اگر میں یونیفارم میں نہ بھی ہوتا تو یہی کرتا اور ہر بھارتی شہری کو یہی کرنا چاہیے۔“
دوسری جانب جنونی ہندو شدت پسند ان کی فرض شناسی کو اپنی توہین قرار دے رہے ہیں۔ ان کے لئے حالات اس قدر خراب کردئیے گئے ہیں کہ محکمہ پولیس نے مجبوراً انہیں چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ گنگادیپ کے ساتھی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں جس کے بعد محکمے نے ان کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں چھٹی پر بھیج دیا ہے۔