بم دھماکے میں لاوارث ہونے والی مسلم لڑکی کو گودلینے والے ہندو کا انتہا پسندوں نے کیا حشر کر ڈالا ؟ بھارت سے افسوسناک خبر آ گئی
حیدر آباد بم دھماکہ میں اپنے والدین کو کھودینے والی مسلم لڑکی کو گود لینے کی وجہ سے ایک ہندوشخص پر 16 مرتبہ چاقووں سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سال 2007 میں حیدر آباد بم دھماکہ میں ایک مسلم لڑکی کے والدین شہید ہو گئے تھے
اور وہ دنیا میں لاوارث ہو گئی تھی جس کو پپالال روی کانت نامی شخص نے گود لیا تھا جس کے بعد اس کو آج تک 16مرتبہ قاتلانہ حملوں کا سامنا کر نا پڑا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ برادری کے جذبات کے برخلاف پپالال اور ان کی اہلیہ جے شری نے ثانیہ فاطمہ کو گود لیا تھا۔ ہندو جوڑے کے ذریعہ مسلم لڑکی کو گود لینے کی ہندو اور مسلم دونوں فرقے کے لوگ مخالفت کررہے تھے۔متاثرہ شخص کو اگست 2007 میں دھماکہ کی جگہ پر گوکل چاٹ سینٹر کے پاس ایک چھوٹی لڑکی ملی تھی
، جس کو اس نے گود لے لیا۔ ہندو جوڑے کا کہنا ہے کہ جو بھی ہوجائے وہ لڑکی کو نہیں چھوڑیں گے۔ خیال رہے کہ یہ جوڑا لڑکی کی پرورش ایک مسلم کی طرح ہی کررہا ہے۔ دونوں کی جانب سے لڑکی پر مذہب تبدیل کرنے کیلئے کسی بھی قسم کا کوئی دباو نہیں ہے۔واضح رہے کہ انڈیا میں ہندو ،مسلم فسادات کے خطرات بڑھ گئے ہیں ۔جب سے انڈیا میں مودی کی حکومت آئی ہے تب سے انتہا پسند ہندؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔جس کی وجہ سے کئی مسلما ن اپنےآبائی علاقوں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔(ش۔ز۔م)