ن لیگ نے تیل و گیس کی دریافت کا لائسنس کیوں نہیں دیا؟ اسد عمر کے اس سوال پر رﺅف کلاسرا کا چونکا دینے والا جواب
سینئر صحافی و تجزیہ کار رﺅف کلاسرا نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے تیل و گیس کی دریافت کے لائسنس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا چونکا دینے والا جواب دے دیا ۔
وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ کراچی کے سمندر سے ایشیا کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر نکل آئے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے مطابق ن لیگ کی حکومت نے تیل اور گیس کی تلاش کا ایک بھی لائسنس نہیں دیا، انہوں نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے سوال پوچھا کہ تیل و گیس کی دریافت کا لائسنس کیوں نہیں دیا گیا؟۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے اٹھائے گئے سوال پر سینئر صحافی رﺅف کلاسرا نے جواب دیا کہ اگر لائسنس دے دیا جاتا تو پھر قطر میں اپنے پارٹنرز کو اربوں ڈالرز کا ٹھیکہ کیسے ملتا؟ ایل این جی ٹرمینل کے نام پر 15 برس تک روزانہ اینگرو کو2 لاکھ 72 ہزار ڈالرز کی ادائیگی کا معاہدہ کیسے ہوتا؟۔
رﺅف کلاسرا نے مزید کہا کہ اگر ن لیگ کی حکومت تیل اور گیس کی دریافت کا لائسنس دے دیتی تو اینگرو صرف 13 ارب روپے خرچ کرکے 130 ارب کیسے کماتی ؟ ۔ رﺅف کلاسرا نے کہا کہ دنیا ایسی ڈیل پر 18 فیصد منافع دیتی ہے لیکن اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 44 فیصد ریٹ آف ریٹرن دیا۔