بھائی تو سکینڈلز کی وجہ سے بدنام ہیں مگر ۔۔۔ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی بہن ’’ این ٹرمپ بیری ‘‘شرمناک کام کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئیں ، امریکی صدر بھی منہ چھپانے پر مجبور ہوگئے
فیڈرل اپیلٹ جج کے عہدے پر تعینات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی بہن میری این ٹرمپ بیری نے ٹیکس چوری کے الزام کے بعد ریٹائرمنٹ لے لی ۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ، بیری اور ان کی فیملی پر اپنی وراثتی جائیداد میں ٹیکس بے قاعدگیوں کا الزام تھامیری
این ٹرمپ بیری نے فروری میں اپنے خلاف ہونے والی شکایت کے دس دن بعد ہی ریٹائرمنٹ کی درخواست دی تھی۔عدالت کی طرف دے جاری بیان کے مطابق ریٹائرمنٹ کی وجہ سے ان کے خلاف درخواستوں پر کارروائی روک دی گئی ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکا صدر ٹرمپ نے میلانیا ٹرمپ سے متعلق سعودی فرمانروا پر مضحکہ خیز الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ دعویٰ کیا جس کو امریکی مبصرین بھی سچا ماننے سے انکاری ہیں۔امریکی میگزین کی رپورٹ مطابق رواں ہفتے شائع ہونے والی کتاب’دی ہل ڈائی آن : دی بیٹل فار کانگریس اینڈ دی فیوچر آف ٹرمپ امریکا‘‘ میں مصنف جیک شرمین اور انا پالمر نے لکھا کہ ٹرمپ نے
مبینہ دعویٰ گزشتہ برس کے آخر میں ایک تقریب کے دوران کیا۔کتاب میں بتایا گیا ہے کہ رپبلکن نمائندہ گان کے اعزاز میں نجی ہوٹل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ٹرمپ نے مبینہ دعویٰ کیا کہ ’میلانیا ائیرپورٹ پر اترنے کے بعد ہاتھ بھی نہیں ملانا چاہتی تھی مگر شاہ سلمان نے زبردستی مصافحے کے لیے اُن کی طرف ہاتھ بڑھایا اور پھر مجبورا میری اہلیہ کو ہاتھ ملانا پڑا‘۔کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ’امریکی صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شاہ سلمان نے میلانیا سے ہاتھ ملانے کے بعد اُس پر تین بار بوسہ دیا‘۔دی ہل ڈائی آن میں لکھا گیا ہے کہ ٹرمپ نے جو تقریر وہاں بیان کی ، ایسا واقعہ کبھی بیان نہیں ہوا۔امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ میلانیا کی سیکریٹری نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ
اگر انہوں نے شاہ سلمان کی طرف مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو وہ اس عمل سے گریز کریں گے اس لیے میلانیا نے ہاتھ ہی نہیں بڑھایا۔ٹرمپ نے بتایا کہ ’جب ہمارا طیارہ سعودی سرزمین پر اترا اور ہم باہر نکلے تو میں نے شاہ سلمان سے ہاتھ ملایا مگر اُن کی تعظیم میں جھکا نہیں، اس کے بعد انہوں نے میلانیا کی طرف بھی ہاتھ بڑھایا جس پر میری اہلیہ نے اُن سے ہاتھ ملایا’۔ یاد رہے کہ امریکی صدر کے دورہِ سعودی عرب کی ویڈیوز آن ریکارڈ موجود ہیں جس میں کہیں بھی بوسے کا منظر نہیں اور بالخصوص ٹرمپ جس بات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ شواہد کہیں بھی موجود نہیں ہیں۔کتاب میں مصنف نے اپنی بچت کا راستہ تلاش کرتے ہوئے آخر میں اس تقریر اور نصنیف کے حوالے کو عجیب انداز اختیار کیا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نشریاتی ادارہ ٹرمپ سے خوف زدہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ اور شاہ سلمان کا یہ واقعہ مذاق کے طور پر بیان کیا یا وہ سنجیدہ تھے اس حوالے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ ٹرمپ لوگوں کو محظوظ کرنے کے لیے واقعات کو بڑھا چڑھا پر بیان کرتے ہیں۔یاد بھی یاد رہے کہ امریکی نشریاتی ادارے نے گزشتہ برس ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں ٹرمپ کو جھوٹا شخص قرار دیا گیا تھا، اس رپورٹ میں تاریخوں کے ساتھ بیانات دیے گئے تھے اور پھر اُن کے مکرنے کے حوالے بھی شائع کیے گئے تھے۔