انتہائی غیر اخلاقی پوز اور خفیہ طریقے سے خواتین کی نازیبا تصاویر کھنچنے والے کا کیا انجام ہوا ؟ امریکہ سے تازہ ترین خبر آ گئی
امریکی ریاست وسکانسن میں پولیس کے مطابق ایک شخص اس وقت زخمی ہو گیا جب اس کے جوتے پر نصب کیمرا پھٹ گیا۔اس 32 سالہ شخص نے یہ کیمرا خواتین کے سکرٹ کے نیچے سے نازیبا تصاویر اتارنے کے لیے لگا رکھا تھا۔مقامی پولیس کے مطابق اس شخص نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا.
لیکن اس پر کوئی الزام عائد نہیں کیا کیوں کہ ابھی اس نے پہلی تصویر نہیں لی تھی کہ کیمرے کی بیٹری پھٹ گئی۔میڈیسن شہر کے پولیس افسر ڈیوڈ ڈیکس ہائمر نے مقامی اخبار کو بتایاکہ ‘جب دھماکہ ہوا تو انھیں جلنے کے زخم آئے، پھر انھوں نے ایک پادری کے سامنے اعتراف کر لیا کہ وہ کیا کرنے جا رہے تھے۔’پولیس چیف کوویل نے کہا کہ اس شخص کا نفسیاتی علاج کرنے کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔ تاہم ان کے مطابق ابھی واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔اس عمل کو ‘اپ سکرٹنگ’ کہا
جاتا ہے اور اس کے دوران خواتین کی اجازت اور علم کے بغیر ان کی سکرٹ کے نیچے سے تصاویر لی جاتی ہیں۔یہ عمل سنہ 2015 کے بعد سے وسکانسن کے قوانین کے مطابق جرم تصور کیا جاتا ہے۔اس کی زیادہ سے زیادہ سزا ساڑھے تین سال قید اور دس ہزار ڈالر جرمانہ ہے۔ یاد رہے کہ سکرٹنگ کی وبا ان ممالک میں بہت زیادہ پھیل چکی ہے جہاں خواتین مختصر کپڑے یا اسکرٹس استعمال کرتی ہیں ۔ اوباش نوجوان خواہشات کی تسکین کے لیے ایسے گھٹیا طریقے اختیار کرتے ہیں، اور جدید سائنس و ٹیکنالوجی اور چھوٹے سے چھوٹے کیمروں نے یہ کام اور بھی آسان کر دیا ہے (ش،ز،خ)