نیب کے پیچھے کون ہے ؟حمزہ شہباز شریف نے ایسا نام لے دیا کہ بڑے بڑوں کی نیندیں اڑ جائیں گی
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمر ان خان کا خیال تھا شہبازشریف کو دھر لو تو ضمنی انتخاب ہاتھ میں آجائیں گے ،میری بات نوٹ کر لیں نیب کے پیچھے نیازی ہے ،عمران خان شہباز شریف کو گرفتار کر کے نیب کے پیچھے نہ چھپیں بلکہ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں,کہاں کی جمہوریت ہے کہ اپوزیشن ہی اسمبلی میں نہیں آسکتی,ایوان کے اندر اور باہر شہبازشریف کے ریمانڈ پر بھرپور احتجاج ہوگا.
لاہور میں صوبائی بجٹ اجلاس کے بعد پنجاب اسمبلی کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ کہتے تھے کہ ہم آئی ایم ایف جانے کی بجائے خود کشی کو ترجیح دیں گے ،یہ کھلاڑیوں کی نہیں کھلنڈروں کی ٹیم ہے ،عوامی عدالت نے جھوٹوں کا احتساب شروع کر دیا ہے،نیب نے شہباز شریف کا دوبارہ ریمانڈ لے کر بہت بڑا مذاق کیا ہے ،ہمیں جیلوں سے نہ ڈرایا جائے یہ ہمارے لئے نئی چیز نہیں ہے،ہم اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کرتے ہیں،اقتدار میں آنے کی جلدی نہیں ہے ،اپوزیشن میں رہ کر مثبت اور تعمیری سیاست کریں گے ،قرضہ لینے والوں کے دعووں کا پول کھل گیا ہے ۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو عوامی عدالت نے سرخرو کیا ،لاہور ،سوات ،فیصل آباد اور اٹک سے ن لیگ بھاری اکثریت سے جیتی اور ضمنی الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ بھی ن لیگ نے
حاصل کئے ،جہاں عمران خان دو ہزار کے مارجن سے جیتے وہاں خواجہ سعد رفیق دس ہزار کے مارجن سے جیتے ،نیازی صاحب کان کھول کر سن لیں ،میں نے مشرف کے دور میں 10سال نیب کی پیشیاں بھگتی ہیں ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ پچاس دن کا حساب دے لوکہ اسٹاک اورڈالر کہاں گیا، آپ نے وزیراعظم ہاوس کی بھینسوں کی نیلامی کردی یہ کام کیا ہے آپ نے؟ عمران خان نہ سیاسی رہے نہ کھلاڑی بلکہ کھلنڈرے ہیں۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اگر سابق وزیر اعظم کی بیٹی
مریم نواز جیل جا سکتی ہوتو نیازی صاحب نیب کو آپ کی بہن علیمہ خان نظر کیوں نہیں آتی ؟حکومت کرسی کی نہیں دلوں کی ہوتی ہے ،آج قبضہ گروپوں کا بڑا شور ہے ،کیا عثمان بزدار کو اپنے دائیں بائیں قبضہ گروپ نظر نہیں آتا ؟کیا عبد العلیم خان اور پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ کو دکھائی نہیں دیتے ؟نیازی صاحب ہم دھاندلی کی پٹاری سے پردہ اٹھا کر رہیں گے ۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے سٹاک ایکسچینج زمین بوس ہو چکی ہے،کھلنڈروں کی ٹیم نے ڈالر کو روپے کے مقابلے میں اس حد تک پہنچا دیا ہے کہ 900 ارب کا مزید قرضہ عوام پر چڑھا دیا ہے۔