”گرفتاری کی ضرورت نہیں تھی لیکن نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کر کے ڈیل کا تاثر ختم کرنا چاہتی تھی“ حامد میر نے اندر کی بات بتا دی
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کیلئے یہ چھاپہ مارا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کیساتھ کوئی ڈیل ہو گئی ہے اور اسی کے تحت ہی شہباز شریف کیخلاف مقدمات ختم ہو رہے ہیں اور نواز شریف کو رہائی ملی ہے۔
جی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ شہباز شریف اور نواز شریف کو ریلیف ملنے کے بعد کچھ تجزیہ کاروں اور حلقوں کی جانب سے یہ تاثر بنایا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کیساتھ ڈیل ہو گئی ہے اور اس کے نتیجے میں ہی شہباز شریف کے مقدمات ختم ہو رہے ہیں اور نواز شریف کو بھی رہا کیا ہے، مسلم لیگ (ن) پر ہاتھ ہلکا ہو گیا ہے اور پیپلز پارٹی پر سخت ہو گیا ہے۔
اس سب معاملے کے بعد نیب کے بارے میں بہت سے سوالات کھڑے ہو گئے تھے اور اب نیب نے ان تمام دعوﺅں اور تاثر کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ اگر آپ شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کا ٹریک ریکارڈ دیکھیں تو وہ پہلے دن سے ہی نیب اور دیگر اداروں کیساتھ تعاون کر رہے ہیں اور جب بھی انہیں بلایا گیا، وہ پیش ہوئے اور کبھی کسی صورت بھی عدم تعاون نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی اگر حمزہ شہباز شریف کو گرفتار کرنا ہوتا تو وہ پہلے ہی بتا دیتے لیکن جتنے اہتمام کیساتھ چھاپہ مارا گیا اور پھر میڈیا پر بھی یہ خبر آ گئی ہے تو میرے خیال سے اس تاثر کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ نیب کی کوئی ڈیل ہو گئی ہے اور بنیادی وجہ یہی سمجھ میں آتی ہے کہ نیب نے اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کیلئے سنجیدہ کوشش کی ہے۔