’صرف 20 سال کی عمر میں میرا وزن 160 کلو تھا، پھر ناشتے میں یہ چیز کھانا شروع کردی، اب صرف 80 کلو کی ہوں‘ خاتون نے چربی پگھلانے کا سب سے بہترین طریقہ بتا دیا
وزن کم کرنا کوئی آسان کام تو نہیں مگر پھر بھی بعض اوقات کامیابی کی ایسی کہانیاں سامنے آ جاتی ہیں کہ یقین کرنا مشکل نظر آتا ہے۔ نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون بھی ایسی ہی مثال ہیں جن کا وزن 20 سال کی عمر میں ہی 160 کلوگرام پر پہنچ گیا تھا لیکن پھر ناشتے میں ایک تبدیلی نے ان کی زندگی بدل دی۔
میل آن لائن کے مطابق ایشلے بچر نامی اس خاتون کا کہنا ہے کہ ان کا وزن بڑھنے کی بنیادی وجہ بازاری کھانے تھے۔ وہ یہ کھانے بکثرت کھاتی تھیں اور کئی سال تک کھاتی رہیں حتٰی کہ ایک ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ وہ تیزی سے موت کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ ذیا بیطس کی شکار ہوسکتی ہیں اور کسی بھی وقت انہیں ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے۔
وزن کم کرنے کے لئے بے تاب ایشلے نے فوری طور پر سنجیدگی کے ساتھ کوشش شروع کردی اور کئی مختلف قسم کے غذائی فارمولے استعمال کرکے دیکھے مگر کچھ فرق نہ پڑا۔ ایشلے کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں بڑی تبدیلی کا آغاز اس وقت ہوا جب انہوں نے ناشتے میں کچھ بھی اور کھانے پینے کی بجائے صرف شیک کا استعمال شروع کردیا اور وہ روزانہ 30 منٹ کے لئے واک کرتی
تھیں۔ محض تین ہفتوں میںان کے وزن میں 10کلوگرام کی کمی ہوگئی اور اگلے چھ ماہ میں انہوں نے 15 کلو مزید وزن کم کیا۔ ایشلے نے جب یہ کاوش شروع کی تو پھر اس پر قائم بھی رہیں۔ اب ان کا وزن 80کلوگرام کم ہوچکا ہے اور اب وہ ناشتے میں صرف شیک لینے کی بجائے دیگر سادہ اور ہلکی پھلکی غذا بھی کھاتی ہیں۔
ایشلے کا کہنا ہے کہ چکنائی والے کھانے، میٹھا او ربازاری کھانے اب ان کی زندگی سے مکمل طورپر نکل چکے ہیں۔ وہ اپنے وزن کو نارمل رکھنے کے لئے پھل اور سبزیاں بکثرت استعمال کرتی ہیں، زیادہ کاربو ہائیڈریٹ والی غذاﺅں سے پرہیز کرتی ہیں اور ورزش بھی انتہائی باقاعدگی سے کرتی ہیں۔