جس کا خدشہ تھا وہی ہوا ۔۔ ہاں ہم تیار ہیں!۔مقدمات ختم کرنے کے بدلے نواز شریف اور مریم نواز نے بڑی پیشکش کردی
اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی ایک معمہ بنی ہوئی ہے اس معاملے پر نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز ہمت و حوصلہ ہار گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرح سے انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ پارٹی رہنما ان سے ملاقات کرنے کے لیے منتیں کرتے رہتے ہیں لیکن دونوں ہی ملاقات کے لیے وقت نہیں دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ڈیل ہوتی ہے، تو ہمارے ذمے جتنا پیسہ بنتا ہے یا جتنا ہم دے سکتے
ہیں وہ قومی خزانے میں ڈال دیتے ہیں، پلی بارگین کروانی ہے تو ہمیں اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن کیس بھی طرح کوئی بھی پاپڑ بیل کر ہمیں یہاں سے نکلوادیا جائے۔ چوہدری غلام حسین نے کہا کہ رانا تنویر پارٹی کے بڑے لیڈر ہیں،وہ اس معاملے پر کبھی چودھری نثار سے ملاقات کر رہے ہیں تو کبھی خواجہ سعد
رفیق سے مل رہے ہیں۔ اور کہہ رہے ہیں کہ ہم سب جا کر میاں صاحب کو قائل کرتے ہیں کہ اگر اس وقت آپ معافی نامہ لکھ کر باہر چلے گئے تو نقصان ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا کہنا ہے کہ آپ کے پاس حکومت ہے اور حکومت چلانے کے لیے پیسے بھی آ گئے ہیں لہٰذا ہمیں اجازت دیں ، ہمارے ذمے جو پیسے ہیں ہمیں وہ دے دیں ہم سیاست سے ریٹائرمنٹ لے لیتے ہیں۔
چوہدری غلام حسین نے کہا کہ نواز شریف صرف اس حوالے سے سوچ ہی نہیں بلکہ انہوں نے پارٹی امور میں دلچسپی لینا بھی چھوڑ دی ہے۔قطر اور سعودی عرب دو ممالک ہیں جو ان کی مدد کر سکتے تھے لیکن سعودی عرب نے ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ پارٹی لیڈر شپ کا ماننا ہے کہ اگر آپ نے معافی مانگی ، تو نقصان ہو گا یا پھر آپ بیماری کی بنیاد پر پارٹی سے ویسے ہی علیحدگی لے لیں۔ کیونکہ بصورت دیگر پارٹی کا بیڑہ غرق ہو جائے گا۔