’نوازشریف ہسپتال سے اس لیے جلدی جیل چلے گئے کیونکہ۔۔۔‘سینئر صحافی عارف نظامی نے ایسی بات بتادی کہ آپ کی بھی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی
سینئر صحافی و تجزیہ کار عار ف نظامی نے کہاہے کہ نوازشریف نے اس لیے ہسپتال سے اڈیالہ جیل جلدی جانے کا اصرار کیا کہ یہ بات بنا دی گئی تھی کہ وہ ڈیل کے تحت آئے ہیں اور وہ اسی لیے جلدی واپس چلے گئے ۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام ” آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق نے تجزیہ کاروں کے سامنے یہ سوال رکھا کہ نواز شریف کا اڈیالہ جیل جانے پر اصرار کیوں کیا؟جس پر گفتگو کرتے ہوئے عارف نظامی کا کہنا تھا کہ یہ بات بنا دی گئی تھی کہ ڈیل کے تحت آئے ہیں اسی لئے انہوں نے جلد بازی کی کہ جیل واپس چلے گئے۔ پاکستان میں کسی کو آپ رائٹ آف نہیں کرسکتے چوہدری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ
بننے کا خواب دیکھ رہے تھے میاں نواز شریف کی جماعت تو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت رہی ہے فی الحال ان کی سیاست نیب کے کیسز اور جیل تک محدود ہے۔انہوں نے کہا کہ البتہ جو مشترکہ دوست ہیں جس طرح ترک صدر اردگان کا فون بھی آیا شہباز شریف کو ،کچھ اور ممالک مل کر کوئی نہ کوئی حل نکالیں میرا خیال ہے، قانون کے مطابق جلد یا دیر سے لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ سے ان کی ضمانت ضرور ہوجائے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صحافی سلیم صافی کا کہنا تھا آج کل جتنی بھی بڑی جماعتیں ہیں وہ اقتدار ہی کی جماعتیں ہیں، اندرونی ساکھ کا ملاحظہ کریں تو تمام بڑی جماعتیں ایک ہی طرح کی رہ گئی ہیں کوئی فرق نہیں رہا تحریک انصاف میں پیپلز پارٹی میں یا مسلم لیگ ن میں یہی لوگ ہیں جو کبھی کہیں چلے جاتے ہیں کبھی کہیں چلے جاتے ہیں۔ جو اصل ملک کے حکمران ہیں جو اصل طاقت ہیں ان کی مزاحمت تو کوئی بھی نہیں کرسکتا ہاں البتہ مسلم لیگنون کو تھوڑا بہت تجربہ ہوگیا تھا اس کو نواز شریف نے ڈیل کر کے خراب کر دیا۔
نواز شریف اور مریم نواز کا جو اس دفعہ رسپانس ہے جو ماضی میں جو رائے تھی اس سے مختلف ہے اس کی شاید ایک وجہ یہ ہے کہ عموماً انسان پگھل جاتا ہے اولا د کی وجہ سے شہباز شریف سخت لائن نہیں لے سکتے اس لئے کہ ان کی اولاد بچی ہوئی ہے اگر صرف ذات کی بات ہو تو انسان برداشت کرلیتا ہے یہاں ہوا یہ ہے کہ نواز شریف نے جو مریم کے لئے سوچا ہوا تھا اس کے برعکس ہوگیا اس
وجہ سے نواز شریف کا غصہ نسبتاً پہلے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ پہلی غلطی نواز شریف کی تھی کہ وہ اداروں سے متصادم ہوگئے شہباز شریف اور چوہدری نثار نہیں روک سکے۔ مجبوراً جو لوگ بچے ہوں گے ان کو مزاحمت کی سیاست کرنی ہوگی کتنی بھی خوشامد کریں اب کوئی رستہ نہیں ہے۔