نوازشریف کے وزیراعظم ہاؤس چھوڑنے کے بعد بھینسوں نے دودھ دینا زیادہ کر دیا یا کم؟ دلچسپ خبر ملاحظہ کریں
وزیراعظم کی 8 بھینسوں کی تفصیل سامنے آگئی، وزیراعظم ہاؤس میں نازوں سے پلی یہ 8 بھینسیں جلد نیلام کر دی جائیں گی جو سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں لائی گئی تھیں۔ ایک انٹرویو میں بھینسوں کی دیکھ بھال پر مامور ملازم ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ
ایک بھینس روزانہ 2 بار دودھ دیتی ہے جو 8 کلو سے زیادہ ہوتا ہے۔ ظفر اقبال نے مزید بتا یا کہ وزیراعظم ہاؤس میں موجود یہ 8 بھینسیں دیسی نسل کی ہیں، نواز شریف کے جانے بعد اب ان کے دودھ میں کمی ہوگئی ہے۔ ملازم نے یہ بھی بتایا کہ بھینسوں کا چارہ چک شہزاد میں واقعی این اے آر سی سے آتا تھا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے اس حوالے سے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں موجود 8 بھینسوں
کی نیلامی ہو گی اور ان کی اچھی قیمت لگے گی ۔ انہوں نےمزید کہا کہ بھینسیں بھی خوش ہیں کہ اب انہیں بھی آزادی ملے گی ، یہ سوچ رہی ہیں کہ عوام کے پیسے سے انہیں خریدا گیا لیکن کس کی خدمت پر لگا دیا گیاہے۔ واضح رہے کہ حکومت کی کفایت شعاری مہم موثر طور پر جاری ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کی قیمتی گاڑیوں کے بعد سابقہ حکمران خاندان کیلئے خریدی گئی بھینسوں کی بھی نیلامی کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کی قیمتی گاڑیوں کے بعد سابقہ حکمران خاندان
کیلئے خریدی گئی بھینسوں کی بھی نیلامی کا فیصلہ کر لیا ،حکومت کا موقف ہے کہ اگر عوام کو خالص دودھ میسر نہیں ہے،تو حکمرانوں کو بھی کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اپنے لئے خالص غذا کا بندوبست کریں۔وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھینیسیں سابق حکومت میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی اہل خانہ کو خالص دودھ کی فراہمی کے لئے خریدی گئی تھی پاکستان کی سب سے بہترین نیلی راوی کے
نسل سے تعلق رکھنے والی ایک بھینس کی قیمت تقریباََ دو لاکھ روپے ہیں،8 بھینسوں کی دیکھ پال اور دودھ سپلائی کے لئے 4افراد کا سٹاف مامور ہیں ،بھینسوں کی نگرانی کے لئے سٹاف کے سپر وائزر حیدر مقصود چیمہ کا کہنا ہے کہ بھینسوں کی خوراک پر ماہانہ 35 ہزار روپے خرچہ آتا ہے ،جب کہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں،ایک بھینس روزانہ 10 سے 12 کلو دودھ دیتی ہے جو کہ وزیر اعظم کے کچن میں استعمال ہوتاہے ،(م،ش)