طاقت جیت گئی قانون ہار گیا ۔۔۔۔ نواز شریف کوراتوں رات رہائی کروا نے کے لیے عمران خان کے کس کھلاڑی نے کس طرح شریف خاندان کی اندر کھاتے مدد کی ؟ نام اور کارنامہ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے

سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی کا روبکار اسلام آباد سے لاہور پہنچانے کے لیے پرائیویٹ طیارے کا استعمال کیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی ایاز شجاع کا کہنا تھا کہ جیل سے رہائی کا حکم موصول ہوتے ہی نواز شریف

نے جیل کے عملے کو اس بات پر مجبور کرنا شروع کیا کہ وہ فیکس پر آنے والے روبکار کو قبول کر لیں۔لیکن چونکہ قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہے، قانون کے مطابق جس کی رہائی کا روبکار جسعدالت سے بھی جاری ہوتا ہے اُس کا اصل روبکار پہنچنا ضروری ہوتا ہے۔ دوسری جانبسپریم کورٹ کا عملہ اپنی جگہ ڈٹ گیا کہ ہم رہائی کا روبکار کارگو کے ذریعے بھجوائیں گے۔ سکائی ویز کی کارگو روبکار لاہور پہنچائے گی اور وہاں سے ہمارا سپریم کورٹ رجسٹری کا اہلکار وصول کرے گا جو جیل حکام کو روبکار دے گا جس کے بعد رہائی ہو گی۔لیکن اُس کے بعد ہوا یہ کہ مسلم لیگ ن نے سکائی ویز کے اُس کارگو سیکشن سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہم نے پرائیویٹ طیارہ چارٹر کیا ہوا ہے۔ آپ بس پر نہ بھیجیں ہمارے پرائیویٹ طیارے میں بھیجیں۔ سپریم کورٹ کے اہلکار کو چارٹر طیارے پر لاہور ائیرپورٹ لایا گیا۔ لاہور ائیرپورٹ سے وہ روبکار پہنچی ۔ جب تک روبکار پہنچی تب تک نواز شریف ڈپٹی سپریٹنڈنٹ سے معلومات لیتے رہے کہ کب تک روبکارپہنچ رہی ہے ، کب آئے گی وغیرہ وغیرہ ۔اور یوں مسلم لیگ ن نے ایک پرائیویٹ جیٹ کا استعمال کرتے ہوئے نواز شریف کی رہائی کے روبکار کو اسلام آباد سے لاہور پہنچوایا جس کے بعد نواز شریفکی رہائی ممکن ہو سکی اور انہیں کوٹ لکھپت جیل سے رہائی مل گئی۔ یاد رہے کہ منگل کے روز سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پرضمانت

کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت کی ساعت کی۔عدالت نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست منظور کی اور نواز شریف کی 6 ہفتے کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 6 ہفتوں کے لیے سزا معطل کر دی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے 8 ہفتوں کے لیے ضمانت کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 6 ہفتوں کے لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے نواز شریف کو 50,50لاکھ کے د و مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نواز شریف پاکستان میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج کروا سکیں گے۔ 6 ہفتوں بعد نواز شریف کو دوبارہ جیل جانا ہو گا۔ نواز شریف کی 6 ہفتے کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 6 ہفتوں کے لیے سزا معطل کر دی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے 8 ہفتوں کے لیے ضمانت کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 6 ہفتوں کے لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے نواز شریف کو 50,50لاکھ کے د و مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نواز شریف پاکستان میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج کروا سکیں گے۔ 6 ہفتوں بعد نواز شریف کو دوبارہ جیل جانا ہو گا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.