مجھے واقعی اس بات کا اندازہ نہیں تھا۔۔۔؟تین بار پاکستان کے وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف کا شرمناک اعتراف

جس تن لاگے اس تن جانے۔۔جس پر بیت رہی ہوتی ہے اس دکھ کا اندازہ بھی اسے ہی ہوتا ہے۔تین بار ملک کا وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف جن پر الزام ہے کہ انہوں نے قوم کی دولت کے کھربوں روپے لوٹ کر غیر ملک جائیدادیں بنائیں۔ پاکستان

میں محل بنائے اور اللے تللوں میں اربوں روپے لٹا دیے وہ بھی آج اپنے لیے عدالتوں سے انصاف لینے کی خاطر وکیلوں کو فیسیں ادا کرنے سے تنگ آ گئے ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس ملک میں انصاف حاصل کرنا اتنا مشکل ہے۔میں وکیلوں کی فیسیں ادا کر کر کے تھک گیا ہوں۔انہوں نے حسرت بھرے لہجے میں کہاکہ کاش مجھے اس وقت پتا ہوتا جب میں وزیراعظم تھا تو میں اس نظام کو اور وکیلوں کی

فیسوں کو اس وقت ٹھیک کرتا۔ میاں صاحب۔۔۔ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے۔۔آپ کو اب یاد آیا کہ جب آپ وزیراعظم تھے تو اس نظام کو ٹھیک کر سکتے تھے مگر تین بار وزیراعظم رہنے کے دوران یاد نہ آسکا۔ میاں صاحب کی تو پھر بھی جائیدادیں اور پیسا شمار سے باہر ہے مگر یہاں انہیں اندازہ لگانا چاہیے کہ وہ غریب لوگ جنہیں دو وقت کی روٹی کمانے کے لیے دن رات محنت کرنا پڑتی ہے وہ جب انصاف لینے عدالتوں کے چکر کاٹتے ہیں یا وکیلوں کی فیسیں ادا کرتے ہیں تو ان کی کیا حالت ہوتی ہے۔اس ملک میں بنایا گیا قانون کبھی غریب کے لیے تو تھا ہی نہیں۔سالہا سال سے کئی غریب لوگ عدالتوں کے چکر

کاٹ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے وکیلوں کی فیسیں ادا کرنے کے لیے زمینیں بیچیں اور گھر تک بیچ دیے مگر وہ آج بھی وکیلوں کے چکروں میں پھنس کر عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں اور انہیں انصاف آج تک نہیں ملا۔سابق وزیراعظم نے تو کئی کئی وکیل کر رکھے ہیں اور ان پر کیس بھی اربوں کھربوں کی کرپشن کاہے اور ان کے پاس ایک سال کے اندر ہی وکیلوں کو فیسیں اداکرنے کے لیے پیسے ختم ہو گئے ہیں تو اندازہ لگائیں آٹھ دس ہزار روپے کمانے والے غریب شخص کو جب عدالت جانا پڑتا ہو گا تو اس کی کیا حالت ہوتی ہو گی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.