صرف وہ ایک ٹھیکہ جس سے میاں نواز شریف نے 200 ارب روپے کی کمیشن لی۔۔۔ نامور صحافی نے دلائل کے ساتھ دعویٰ کر دیا
سینئر صحافی چوہدری غلام حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ ملتان سکھر موٹروے میں چینی کمپنی کو 200 ارب روپے زائد میں ٹھیکہ دے کر اسحاق ڈار اور نواز شریف نے براہ راست کک بیکس حاصل کیں لیکن اس معاملے پر نیب سویا ہوا ہے۔ اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے
چوہدری غلام حسین نے کہا کہ ملتان سکھر موٹروے کا ٹھیکہ چائنہ کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا۔ کمپنی نے 392 کلومیٹر سڑک فی کلومیٹر 92 کروڑ روپے کے حساب سے 294 ارب روپے میں بنائی ۔ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ یہی ٹھیکہ کوئی بھی پاکستانی 35 کروڑ روپے فی کلو میٹر میں بنا کر دے دیتی۔ چوہدری غلام حسین نے کہا کہ چینی کمپنی کو ٹھیکہ دے کر منصوبے پر 200 ارب روپے زیادہ لگائے گئے ہیں ، نواز شریف اور اسحاق ڈار نے اس منصوبے سے براہ راست کک بیکس لی
ہیں۔ کیا نیب سویا ہوا ہے ؟ ابھی تک نیب نے اس میں نواز شریف کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چینی کپمنی کے اکاؤنٹ سے معروف شخصیت کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق ایک صاحب کی زوجہ محترمہ کے اکاؤنٹ میں چینیکمپنی کے اکاؤنٹ سے تین ارب روپے منتقل کیے گئے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کل اس متعلق ہمارے پاس کاغذات بھی آ جائیں گے جس کے بعد میں ان صاحب کا نام بھی کاغذات لہرا کر بتاؤں گا،کیونکہ یہ پاکستانی عوام سے لوٹے ہوئے پیسے ہیں۔
چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ لوگوں کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکل رہے ہیں لیکن کسی کو کوئی شرم وحیا نہیں ہے۔خیال رہے شہریوں کے اکاؤنٹ میں پیسے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔کبھی کسی فالودہ فروش کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے نکلتے ہیں تو کبھیڈرائیور بیٹھے بیٹھے کروڑ پتی ہو جاتا ہے تاہم یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور شہریوں کے ناموں پر مزید جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف ہو رہا ہے جب کہ شہری اس بات سے بھی لا علم ہوتے ہیں کہ ان کے نام پر کوئی اکاؤنٹ بنائے
گئے ہیں۔ اسی طرح کراچی کی خاتون کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا تھا۔ جس میں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی۔خاتون کا کہنا ہے کہ میرااکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا تھا میں نے اکاؤنٹ بند ہونے پر متعلقہ بینک سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایف بی آر کی درخواست پر میرا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ سے زائد کی رقم ٹیکس نہ بھرنے کی وجہ سے اکاؤنٹ بند کیا گیا۔متاثرہ خاتون کا مزید کہنا ہے کہ میں اپنی تنخواہ اے ٹی ایم سے نکلواتی ہوں۔مجھے اپنے ایک اور اکاؤنٹ کا علم ہوا جس کے بارے میں مجھے پہلے معلوم نہیں تھا۔