اتنا جرم نہیں تھا جتنی سزا مل گئی۔۔۔۔ میاں نواز شریف پر جوتے سے وار کرنےوالے ملزمان کہاں گئے؟ نجی ٹی وی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کو لاہور جامعہ نعیمیہ میں سیمینار کے دوران ایک شخص نے جوتا دے مارا جو ان کے کندھے پر
لگا، پولیس نے ملزم اور دو ساتھیوں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔ دنیا نیوز کے مطابق لاہور میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف جامعہ نعیمیہ کے زیرِ اہتمام سیمینار میں شرکت کیلئے پہنچے۔ جب وہ خطاب کے لئے ڈائس پر آئے تو پہلے ایک شخص نے ان پر جوتے سے حملہ کیا، جس کا نشانہ خطا ہوا تو دوسرے شخص نے انہیں جوتا دے مارا جو ان کے کندھے پر لگا۔ جوتا لگنے کے بعد نوازشریف پیچھے ہٹ گئے، اس موقع پر ایک شخص نے نعرے بھی لگائے۔ موقع پر موجود لوگوں نے حملہ کرنیوالے افراد کو پکڑ لیا اور انہیں سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔ نواز شریف نے تقریب سے مختصر خطاب کیا اور واپس
چلے گئے۔ملزم کے 2 ساتھی بھی پولیس کی تحویل میں ہیں جن سے نامعلوم مقام پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوتا پھینکنے والے منور اور اس کے 2 ساتھیوں عبدالغفور اور ساجد سے حساس ادارے اور پولیس تفتیش کر رہی ہے۔جوتا پھینکنے کے واقعے پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس حرکت کو غیر اخلاقی قرار دیا ہے۔ گزشتہ روز سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران ایک شخص نے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینک دی تھی۔ پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے کہ پی ٹی آئی کا کوئی کارکن جوتا پھینکنے میں ملوث نہیں ہے۔