ایٹمی دھماکوں کے عوض 5 ارب روپے کی لالچ ۔۔۔۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے سینے میں دفن تمام راز اگلنا شروع کر دیئے
سابق وزیراعظم نواز شریف اور قائد ن لیگ نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے اہم راز اگل دئیے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ جو بیان میں نے آج عدالت میں دیا وہ آپ کے سامنے بھی سنانا چاہتے ہیں۔یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کے میرے خلاف مقدمات کیوں بنائے گے۔
میں اپنے خلاف کیسز کا پس منظر بتانا چاہتا ہوں۔ نواز شریف نے اپنے خلاف مقدمات بنانے کیو جہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ بنانے کو قرار دیا۔نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنی فوج کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔میں جانتا ہوں کہ فوج کی کمزوری کا مطلب ہے کہ ملکی دفاع کا کمزوری۔میں نےفوج کی پیشہ وارانہ استعداد میں اضافے کو ہمشیہ اہمیت دی۔میرے دور میں دفاعی بجٹ میں یقینی اضافی کیا گیا۔ اور 1998 ء میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا دو ٹوک جواب دینے کے لیے میں نے چند گھنٹوں کی بھی تاخیر نہیں کی۔مجھے یقین تھا کہ اگر
ہم نے اپنی ایٹمی قوت کا کھلا اظہار نہ کیا تو شاید اس کا آئیندہ موقع نہ ملے۔مجھے اس بات میں بھی کوئی شک نہیں تھا کہ خطے میں شدید عدم عدم توازن قائم ہو جائے گا۔بھارت کی بالادستی قائم ہو جائے گیاور پاکستان سر اٹھا کرکھڑا نہ ہو سکے گا۔ میں اس وقت پاکستان سے باہر قازقستان کے دورے پر تھا ۔میں نے اس دن وہیں سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل جہانگیر کرامت اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ جوابی ایٹمی دھماکوں کی تیاری شروع کر دیں۔میں نے یہ بھی ہدایت کی کہ یہ سارا کام کم سے کم سرکار وقت یعنی سترہ دن کے اندر مکل کیا جائے۔مجھے
عالمی طاقتوں کی طرف سے نصف درجن فون آئے۔5 ارب ڈالر کا لالچ دیا گیا۔لیکن میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو سر بلند دیکھنا چاہتا تھا،میں نے وہی کیا جو پاکستان کے مفاد میں بہتر تھا۔مجھے پاکستان کی سر بلندی، پاکستان کا وقار اور پاکستان کا افتخار اربوں ڈالر سے عزیز تھا۔(ف،م)