’ہم سب کو خوش آمدید کہتے ہیں‘ نیوزی لینڈ مساجد پر حملوں کے بعد مسلمان خاتون کے پیغام نے دھوم مچادی
سانحہ کرائسٹ چرچ پر پوری دنیا دل گرفتہ ہے۔ تمام عالمی رہنماﺅں کی طرف سے اس واقعے کی مذمت میں بیانات آئے اور انہوں نے ایسی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حوصلہ شکنی کی تاہم ایک مسلمان خاتون نے اس واقعے پر ایسا پیغام جاری کیا کہ دنیا میں دھوم مچ گئی۔ میل آن لائن کے مطابق جنگھن نان (Jinghan Naan)نامی اس لڑکی نے اپنے بلاگ ’The Radiant Muslim‘ پر پوسٹ کیے گئے اس پیغام میں سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ”تمہارے حملے نے مسلمانوں اور غیرمسلموں کو قریب کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے مسلمانوں کو غیرمسلموں کی طرف سے پہلے سے زیادہ حمایت اور ہمدردی ملنا شروع ہو گئی ہے۔تمہاری وجہ سے نیوزی لینڈ کے عوام مسلمانوں کے لیے گھروں سے باہر نکلے ہیں اورہاتھوں میں پھول لیے اپنی قریبی مساجد میں پہنچے ہیں۔“
جنگھن مزید لکھتی ہے کہ ”میں داد دیتی ہوں کہ تم نے ہمارے نماز جمعہ کے اوقات معلوم کرنے کی کوشش کی۔ میں داد دیتی ہوں کہ تم نے ہمارے مذہب کے بارے یہ معلوم کرنے کی کوشش کہ کہ جمعہ کے روز ہمارے مرد مساجد میں اکٹھے ہوتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں۔ لیکن میرے خیال میں تم اس حوالے سے کچھ زیادہ آگہی نہیں پا سکے۔ شاید تم یہ نہیں جانتے کہ جو تم نے کیا ہے اس سے ہمارے لوگوں کو شہادت نصیب ہوئی ہے۔ میں تمہیں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ ہم مساجد میں سب
کو خوش آمدید کہتے ہیں، حتیٰ کہ تمہارے جیسے لوگوں کو بھی۔حالانکہ تم نے کئی دل دکھائے ہیں اور پوری دنیا کو رلایا ہے، تم نے وہ خلاءپیدا کیا ہے جو کبھی پُر نہیں ہو سکے گا لیکن تم جان لو کہ تمہارے اس کام نے ہمارے ایمان کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ آئندہ دنوں میں پہلے سے زیادہ لوگ مساجد میں جائیں گے، وہ مساجد جن سے تم نفرت کرتے ہو۔ہمارے ایمان کی مضبوطی اور ان شہیدوں کی شہادت سے ملنے والی تحریک ان مساجد کو پہلے سے زیادہ آباد کرے گی۔“جنگھن نے جمعہ کے روز اپنے بلاگ پر یہ پیغام پوسٹ کیا جو اس قدر وائرل ہو رہا ہے کہ اب تک اسے 50ہزار سے زائد لوگ شیئر کر چکے ہیں۔