نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے ،سعودی حکومت نے بھی دو ٹوک موقف جاری کر دیا
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر دہشت گردی کے ہونے والے ہولناک حملوں کے بعد سعودی حکومت نے بھی میدان میں آ تے ہوئے دوٹوک الفاظ میں دہشت گردی کے اس ہولناک واقعہ پر اپنا واضح موقف دے دیا ہے ۔
’’العربیہ ڈاٹ نیٹ ‘‘کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے دوران نمازیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کی تمام شکلوں اور حالتوں کی مذمت کرتا ہے،دہشت گردی رنگ، نسل اور مذہب سے بالا تر ہو کر کی جاتی ہے کیونکہ سعودی مملکت سمجھتی ہے کہ دہشت گرد کا کوئی وطن اور مذہب نہیں ہوتا۔سعودی عرب نے تمام مذاہب کے احترام کی اپیل کرتے ہوئے
فائرنگ کے نتیجے میں لقمہ اجل بننے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور نیوزی لینڈ حکومت اور عوام کے لئے نیک خواہشات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔دوسری طرف نیوزی لینڈ میں سعودی سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر کئے جانے والے دہشت گرد حملوں میں ایک سعودی شہری بھی زخمی ہوا ہے، ہم جنوبی جزیرے کرائسٹ چرچ نماز کے دوران مسجدوں پر ہونے والے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں،اس حملے میں ایک سعودی شہری بھی زخمی ہوا ہے۔سعودی سفارتخانے نے نیوزی لینڈ میں موجود اپنے شہریوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اور حکومت کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنے سے گریز کیا جائے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع 2 مساجد پر ہونے والے دہشت گردیکے سنگین ترین اور افسوسناک واقعہ میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 49 نمازی شہید جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہیں ،نیوزی لینڈ پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ مسجد میں فائرنگ کا مرتکب دہشت گرد حملہ آور گرفتار کر لیا گیا ہے۔نمازیوں کو شہید کرنے والے دہشت گرد کی شناخت برنٹن ٹرنٹ کے نام سے ہوئی ہے جس نے دہشت گردی کے اس ہولناک واقعہ کو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر بھی کیا تاہم فیس بک انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ویڈیو کو اپنی سائٹ سے ہٹا رہے ہیں۔دہشت گرد کی جانب سے فیس بک پر ڈالی جانے والی حملے کی لائیو ویڈیو کو اگرچہ ہٹا دیا گیا ہےلیکن متعدد مختلف اکاؤنٹس سے دوبارہ اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور ایسے ہتھیار گاڑی سے نکالتا ہے جن پر مختلف عبارتیں لکھی ہیں اور اس کے بعد وہ مسجد میں داخل ہو کر اندھا دھند نمازیوں پر فائرنگ کرتا ہے۔