پاکستان کے اگلے ’ نگران وزیر اعظم‘ کا حلف اُٹھانے کے لیے اہم ترین شخصیت اچانک بیرون ملک سے وطن واپس پہنچ گئی
نگران وزیر اعظم کے لیے دو مزید اہم ترین نام سامنے آگئے۔ سفیر ملیحہ لودھی اور سابق سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نگران وزیر اعظم کی
دوڑ میں شامل ہو گئے۔ ملیحہ لودھی پاکستان پہنچ گئیں۔تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کا وقت قریب آ چکا ہے ۔سیاسی جماعتوں سمیت ملک کے اہم داروں نے انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔اس حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے لیے اہم ترین ٹاسک نگران وزیر اعظم کا انتخاب ہے۔اس حوالے سے بتایا جا رہا تھا کہ ممکنہ نگران وزیر اعظم کے لیے تین بڑے نام منظر عام پر آ گئے ہیں۔نگران وزیر اعظم کی دوڑ میں سابق گورنر اسٹیٹ بینک عشرت حسین، شمشاد اختر اور سابق
جسٹس تصدق حسین شامل ہیں بعد ازاں کچھ مزید ناموں کی بازگشت بھی سنی گئی جس میں سابق چیف آف آرمی سٹاف راحیل شریف کا نام بھی لیا جارہا تھا۔تا ہم بعد میں آنے والی خبروں کے مطابق حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک ہو گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ وزیر اعظم نے نگران وزیر اعظم کا نام فائنل کرنے کا ٹاسک خورشید کو دے دیا تھا جبکہ خورشید شاہ چاہتے تھے کہ نام حکومت کی جانب سے سامنے آئے جس
کی وجہ سے معاملات تاخیر کا شکار ہوئے ۔بعد ازاں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بتایا کہ نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان 15مئی یا اس کے بعد کیا جائے گا۔گزشتہ روز کی خبر کے مطابق نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان 18 مئی کو کیا جائے گا،نگران وزیر اعظم کے نام کے اعلان میں تاخیر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی مصروفیات کے باعث ہو رہی ہے۔تا ہم اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ نگران وزیر اعظم کے حوالے سے اقوام متحدہمیں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی اور سابق سیکرٹری الیکشن کمشن
اشتیاق احمد خان کے نام بھی آ گئے اور اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے جلد ہو جائے گا۔یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ملیحہ لودھی اسلام آباد پہنچ چکی ہیں تاہم آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ذرائع کے مطابق ملیحہ لودھی کو مظبوط امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ ملیحہ لودھی اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ہیں ۔سفارتکاری میں انکی مہارت مسئلہ کشمیرعالمی سطح پر شدت کے ساتھ اجاگر کرنے میں ممدو معاون ثابت ہوئی۔ بہترین سفارتکاری اور ملکی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں 2002ء میں‘ بلال امتیاز ایوارڈ سے نوازا گیا، ان کی دفاعی اور اقتصادی امور پر بھی گرفت ہے۔