انتظار کی گھڑیاں ختم۔۔۔۔۔۔۔نگران وزیراعظم نے قومی اسمبلی کا اجلاس کس تاریخ کو بلا لیا ؟خبر آگئی
نگران وزیراعظم نے قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سفارش کردی۔عام انتخابات 2018 کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ملک میں اب انتقال اقتدار کا مرحلہ شروع ہوگیا جس کے لیے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری گزشتہ روز وزیراعظم کو بھجوائی گئی تھی
اور اجلاس 12 سے 14 اگست کےدرمیان بلانے کا کہا گیا تھا۔جیو نیوز کے مطابق نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے نومنتخب اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو بلانے کی سفارش کردی جس کے لیے سمری صدر مملکت کو بھجوا دی گئی ہے۔ذرائع کاکہنا ہےکہ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے بھیجی گئی سمری ایوان صدر کوموصول ہوگئی ہے اور کچھ دیر بعد اسمبلی کا اجلاس بلانے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے جس کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر
کا چناؤ عمل میں لایا جائے گا جب کہ قائد ایوان کا انتخاب یوم آزادی کی تعطیل کے بعد ہوگا۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے صدر مملکت سے غیر ملکی دورہ ایک دن کے لیے مؤخر کرنے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر قانون نے قومی اسمبلی کااجلاس بلانےکی سمری صدر کو بھیجی ہے اور صدر مملکت 16 اگست کو باہر جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں جلد عمران خان حلف اٹھائیں۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہےکہ این آر او سے متعلق کوئی بات چیت نہیں چل رہی اور نہ کوئی این آر او دینا چاہتا ہے اور نہ کوئی لینا چاہتا ہے۔
اڈیالہ جیل میں نوازشریف سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ نوازشریف، کیپٹن (ر) صفدر، مریم اور حنیف عباسی سے ملاقات ہوئی، سب کے حوصلے بلند ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی جیل میں قید قوم کے لیے بہت بڑی قربانی ہے، وہ لندن سے بیمار اہلیہ کو خدا حافظ کہہ کر آئے، وہ جانتے تھے قید کاٹنا پڑے گی اس لیے وہ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ قوم کے لیے آئے تھے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں دھاندلی والا الیکشن ہوا ہے، الیکشن سے پہلے بھی پری پول دھاندلی ہوئی، الیکشن کے دن بھی ہوئی، آج صورتحال یہ ہےکہ الیکشن جیتنے اور ہارنے والے دونوں ہی سراپا احتجاج ہیں۔شہبازشریف نے کہا کہ دھاندلی کا شور پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میڈیا میں بھی ہے، دھاندلی زدہ الیکشن کو قوم نے رد کیاہے، کل تمام اپوزیشن جماعتوں نے پر امن اور بھرپور احتجاج کیا، موسم کی خرابی کی وجہ سے احتجاج میں نہیں آسکا، لوگ کچھ بھی کہیں لیکن حقیقت یہی ہے مگر یہ پہلا احتجاج نہیں تھا آئندہ بھی ایسے احتجاج ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی پر اسمبلی میں بھی بات ہوگی اور تمام جماعتیں اس پر اپنی رائے دیں گی۔(ش۔ز۔م)
Comments are closed.