نومنتخب اراکین کی شمولیت کیلئے عمران خان پر کس طرح دباؤ پڑ گیا؟
اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب اراکین نے وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کیلئے پارٹی چیئرمین عمران خان کو مختلف ذرائع سے دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔متعدد اراکین نے درپردہ پارٹی کارکنوں کی میڈیا میں خبروں کے ذریعے عمران خان سے مختلف عہدے اور وزارتیں مانگنے کا سلسلہ
شروع کر رکھا ہے۔آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے این ای57 سے پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نو منتخب ایم این اے صداقت عباس کے مطالبہ پر وہ اور ان کی ٹیم قومی اخبارات میں صداقت عباسی کو وزیرتعلیم بنانے کا مطالبہ چھپوانے کے ٹاسک پر معمور ہیں اور انہوں نے یہ سلسلہ گزشتہ ایک ہفتے سے صداقت علی عباسی کی طرف سے دی گئی خصوصی اسائمنٹ پر شروع کر رکھا ہے۔آن لائن کی طرف سے رابطہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے حلقہ این اے 57سے منتخب رکن اسمبلی صداقت علی عباسی نے اقرار کیا کہ پی ٹی آئیکارکن ان ہی کے مطالبہ پر اسائمنٹ پر مامورہیں۔انہوں نے ببانگ دہل آن لائن سے کہا کہ بالکل ایسی خبریں چلائی جائیں،یہ وقت کی انتہائی ضرورت ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف نے پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کر دیا، تاہم پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے نام فائنل نہیں کیا جا سکا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی کے دعوے کے مطابق اسے 186 ارکان کی حمایت مل گئی ہے تاہم عمران خان نے
ابھی تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے نام فائنل نہیں کیا۔راجن پور سے رکن اسمبلی طارق دریشک کی موت سے پی ٹی آئی کی ایک نشست کم ہوگئی ہے، دوسری طرف مسلم لیگ ن ابھی تک کسی آزاد رکن کو اپنے ساتھ شامل کرنے میں ناکام ہے، مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے 6 ارکان کی حمایت بھی حاصل نہیں کر سکی۔66 خواتین اور 8 اقلیتی نشستوں پر نوٹیفکیشن 8 اگست کو جاری ہونے کا امکان ہے، دوسری طرف پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق علیم خان، میاں اسلم اور یاسمین راشد وزارتِ اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں۔دریں اثنا پنجاب اسمبلی میں منتخب اراکین کے حلف اٹھانے کا معاملہ بھی سامنے آگیا ہے، 6 حلقوں کے نمائندوں کو قومی اسمبلی کی نشست رکھ کر صوبائی نشست چھوڑنی پڑے گی۔پنجاب اسمبلی میں براہ راست منتخب ہونے والے 297 ارکان میں سے 285 حلف اٹھائیں گے، پنجاب اسمبلی کے لیے 6 حلقوں میں ابھی انتخابات ہی نہیں ہو سکے ہیں، جب کہ پی پی 35،78،87،88،93 اور پی پی 103 میں انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔پی پی 168 سے خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کا ضمنی انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف طاہر صادق، فواد احمد، حمزہ شہباز اور شہباز شریف نشستیں خالی کریں گے، شہباز شریف پنجاب اسمبلی کی 2 نشستیں چھوڑیں گے۔(ف،م)
Comments are closed.